لاہور (کامرس رپورٹر) اندرونی قرضوں کی واپسی کے لیے حکومت کی طرف سے تین ماہ کے دوران ساڑھے 37 کھرب روپے کے نئے قرضے لینے کا شیڈول تیار کیا گیا ہے۔سٹیٹ بینک کے مطابق وفاقی حکومت نے جولائی سے اکتوبر تک مجموعی طور پر 33 کھرب 97 ارب 92 کروڑ روپے کے اندرونی قرضے واپس کرنے ہیںجس کے پیش نظر اس دوران منی مارکیٹ سے 37 کھرب 50 ارب روپے کے نئے قرضے لیے جائیں گے۔ نئے قرضوں کے لیے حکومت کی طرف سے 32 کھرب 81 ارب 48 کروڑ روپے مالیت کے ٹرثری بلز،، اور 3 کھرب روپے مالیت کے پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز فروخت کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ہدف کے مطابق قرض ملنے کی صورت میں حکومت کو قرضوں کی واپسی کے بعد دوسرے اخراجات کے لیے بھی 352 ارب 7 کروڑ روپے دستیاب ہوں گے۔دوسری طرف وفاقی حکومت نے رواں مالی سال 2017-18 میں جولائی کے پہلے 3ہفتوں کے دوران اپنے بجٹ اخراجات کے لیے سٹیٹ بنک سے تقریبا 284 ارب روپے قرض لیا۔سٹیٹ بنک کے مطابق نواز شریف حکومت کے آخری ہفتے کے دوران وفاقی حکومت نے پرانے قرضے واپس کرنے اور دوسرے اخراجات کے لیے سٹیٹ بنک سے 283 ارب 63 کروڑ 30 لاکھ روپے قرض لیا ہے جس میں سے 49 ارب 77 کروڑ 40 لاکھ روپے کمرشل بنکوں کو پرانے قرضوں کی واپسی پر باقی رقم دوسرے روز مرہ کے حکومتی اخراجات کے لیے استعمال ہوئی۔گزشتہ مالی سال کے دوران بھی حکومت کی طرف سے بجٹ اخراجات کے لیے بنکنگ سیکٹر سے مجموعی طور پر 10 کھرب 46 ارب روپے قرض لیا گیا تھا اس میں 887 ارب 68 کروڑ روپے سٹیٹ بنک اور 158 ارب 10 کروڑ روپے کمرشل بنکوں سے قرض لیے گئے۔
حکومت قرضے