شیخوپورہ (نمائندہ نوائے وقت)تھانہ سٹی بی ڈویژن کے علاقہ ڈیرہ خورشید میں واقع قبرستان میں دادی کی قبر پر فاتحہ خوانی کیلئے جانے والے پی ٹی آئی رہنما و سابق جنرل سیکرٹری رانا زاہد محمود ایڈووکیٹ کے دوکمسن بچوں پر پولیس ڈرائیور نے ساتھیوں سمیت حملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بناڈالا اور الٹا سٹی بی ڈویژن پولیس سے ساز باز ہو کر انہی کے خلاف تشدد کا مقدمہ درج کروادیا جس پر پی ٹی آئی کے کارکنان سراپا احتجاج بن گئے انہوں نے اس مقدمہ کو پولیس کی ریاستی غنڈہ گردی قرار دیا، پی ٹی آئی کے مقامی رہنماﺅں کی طرف سے یہ ڈرائیور کانسٹیبل میاں رمضان کے بارے میں انکشاف کیا کہ وہ تھانہ کی حدود سے ملزمان سے برآمد ہونیوالی منشیات اپنے علاقہ میں لا کر فروخت کرتا ہے اسکے خلاف متعدد بار شہریوں نے درخواستیں دیں مگر کوئی کارروائی نہیں ہوسکی گزشتہ روز اس نے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے رانا زاہد اور ان کے بچوں کو قبرستان آنے پر دھمکایا پھر انہیں تشدد کا نشانہ بناڈالا انکوائری کی بجائے پولیس نے7 سالہ موحد کو کلہاڑی اور 5 ایان کو ڈنڈے سے مسلح قرار دے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کر ڈالا جو پولیس کی جانبداری کا واضح ثبوت ہے وکلاءبرادری نے تحفظات کا اظہار کرتے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تفتیش اور پولیس ملازم کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی کا مطالبہ کیا۔
کانسٹیبل تشدد