اسلام آباد (صاح نیوز) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول مستقل سرحد نہیں ہے۔ کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے لیے 70سال سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ 15اگست 1947کو کشمیر بھارت کا حصہ نہیں تھا بلکہ کشمیر کا پاکستان کے ساتھ معاہدہ قائمہ موجود تھا جس پر عمل درآمد ہو رہا تھا ۔ تقسیم ہند فارمولے کے تحت کشمیر میں استصواب ہونا تھا اور اسے یقینی طور پر پاکستان کا حصہ بننا تھا۔ پاکستان کشمیریوں کی منزل ہے کشمیریوں نے اپنا مستقبل پاکستان سے وابستہ کر رکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی و یورپی اراکین پارلیمنٹ مسٹر اینڈریو گوائینے، و ممبر یورپی پارلیمنٹ واجد خان، عاصم راشد کونسلر، راجہ نجابت حسین اور ایم ایل اے محترمہ سحرش قمر سے جموںوکشمیر ہاﺅس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا جبکہ اس موقع پر وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی خان، ڈپٹی سپیکر فاروق طاہر، وزیر تعلیم بیرسٹر سید افتخار گیلانی، فدا حسین کیانی و دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے بھارت کے الحاق کا دعویٰ جعلی ہے، یہ بات برطانوی مصنف الیسٹر لیمب نے اپنی کتاب ”Kashmir A Disputed Legacy“ میں لکھا ہے کہ بھارت کا کشمیر سے الحاق کا دعویٰ فرضی اور جعلی ہے۔ مزید برآں سابق وزیر اعظم آزادکشمیر سردار عتیق احمد خان کی زیر صدارت مسلم کانفرنس کی ہائی کمان کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ مسلم کانفرنس نے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کے خلاف آئین شکنی اور حلف کی خلاف ورزی پر عدالت جانے کا اعلان کرد یا۔ صدر مسلم کانفرنس اور سابق وزیر اعظم آزادکشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ نواز لیگ تیزی کے ساتھ اپنے منطقی انجام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ مسلم کانفرنس نظریہ الحاق پاکستان پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔
راجہ فاروق/ سردار عتیق