اسلام آباد، لاہور، شیخوپورہ (نوائے وقت رپورٹ+ لیڈی رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) عائشہ گلالئی کی تحریک انصاف کی رکنیت معطل کر دی گئی۔ تحریک انصاف نے عائشہ گلالئی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ نوٹس سیکرٹری پی ٹی آئی جہانگیر ترین نے جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی۔ عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس میں پارٹی چیئرمین پر سنگین الزامات لگائے اور غلیظ زبان استعمال کی۔ آرٹیکل 63 اے کے تحت آپ پارٹی کے نامزد امیدوار کو ووٹ دینے کی پابند ہیں۔ آپ ایوان سے غیر حاضر رہیں اور پارٹی کے امیدوار کو ووٹ نہیں ڈالا۔ پارٹی کو اعتماد میں لئے بغیر آپ نے گورنر خیبر پی کے سے ملاقات کی۔ مسلم لیگ ن خیبر پی کے کی قیادت سے مل کر آپ نے پارٹی کو بدنام کرنے کیلئے خدمات پیش کیں۔ دریں اثناء عمران خان نے عائشہ گلالئی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا پارلیمانی بورڈ عائشہ گلالئی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا اس لئے کہا تھا ٹکٹ کا فیصلہ پارلیمانی بورڈ کرے گا۔ عائشہ گلالئی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ عائشہ گلالئی دبئی میں ایک سال سے پی ٹی آئی کیلئے فنڈ ریزنگ کر رہی تھی، فنڈ ریزنگ کا حساب مانگا گیا تو ناراض ہوکر مجھ پر الزامات لگا دئیے، کل تک میرے کردار پر کسی کو کوئی مسئلہ نہیں تھا پھر ایک دن میں میرا کردار مشکوک کیسے ہو گیا۔ الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں پشاور میں تحریک انصاف کی خواتین ارکان نے عائشہ گلالئی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلالئی کے الزامات سے ہماری دل آزاری ہوئی ہے۔ ہمیں یہ معلومات ملی ہیں کہ عائشہ گلالئی امیرمقام سے ملی ہیں، اگر اتنی دلیر ہیں تو وہ مسیجز دکھا دیں۔ عائشہ گلالئی کا مسئلہ این اے ون کا ٹکٹ ہے۔ پشاور پریس کلب میں خواتین ارکان اسمبلی زرین ضیاء اور دیگرنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کی جانب سے عمران خان پر لگائے گئے الزامات کی شدید مذمت کی۔ رکن صوبائی اسمبلی زرین ضیاء کا کہنا تھا عائشہ گلالئی کے الزامات سے خواتین کی دل آزاری ہوئی ہے۔ 2013ء میں پہلا میسج ملا تو اس وقت کیوں چپ رہی۔ پریس کانفرنس میں بھی عائشہ گلالئی کو کوئی ڈکٹیٹ کرتا رہا۔ زرین ضیاء نے کہا کہ تحریک انصاف میں خواتین کو عزت دی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی حلقہ71کے ڈسٹرکٹ کونسلروں نے قومی جرگہ کے ذریعے عائشہ کو علاقہ بدر کرانے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کی ذات کو نشانہ بنانے کے لیے عائشہ گلالئی کا استعمال کیا۔ سابق پی ٹی آئی رکن کو اس کام کے لیے 5 کروڑ روپے ادا کیے گئے، عمران کی ذات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا اس سے قبل بھی متعدد سیاستدانوں کی ذات کو نشانہ بنایا جا چکا، عائشہ گلالئی مستعفی نہ ہوئیں تو الیکشن کمشن آف پاکستان سے ان کے خلاف ڈی نوٹیفائی کرانے کے لیے درخواست دیں گے۔ جہانگیر ترین نے عائشہ گلالئی کو ایک نوٹس بھیجا ہے اور ان سے قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا کہا ہے۔ ماضی میں بے نظیر بھٹو اور دیگر رہنما ئوں کی بھی کردار کشی کی جاتی رہی ہے۔ ترجمان تحریک انصاف نے حدیبیہ پیپرز ملزم، سانحہ ماڈل ٹان کے حوالے سے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ عام کرنے اور ایل این جی ریفرنس کیس کو کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فواد چودھری نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمشن نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ڈی نوٹی فائی کرے۔ تحریک انصاف نے عائشہ گلالئی کو لیگل نوٹس بھی بھجوا دیا۔ نوٹس تحریک انصاف کے سنٹرل میڈیا کوآرڈینیٹر جاوید بدر کی جانب سے دیا گیا۔ نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی 10 دن کے اندر الزامات کے ثبوت دیں بصورت دیگر 3 کروڑ روپے ہرجانہ دینا ہو گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ نواز شریف اب تک 30 سالہ اقتدار کے نشے میں ہیں، پاکستان میں کٹھ پتلی وزیراعظم موجود ہے، عمران خان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، الزامات مسترد کرتے ہیں۔ صباح نیوز کے مطابق عمران خان کی صدارت میں مرکزی قائدین کا اجلاس بدھ کو بنی گالہ اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میںنو منتخب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے قومی اسمبلی میں پہلے خطاب کے مندرجات کا تجزیہ کیا گیا۔ تحریک انصاف کی مر کزی قیادت نے ن لیگ کی سیاسی حکمت عملی اور شریف خاندان کے مستقبل پربھی بات چیت کی جبکہ ڈمی وزیراعظم کی حلف برداری کے بعد نواز شریف سے ملاقات کے قانونی آئینی اور سیاسی اثرات کا جائزہ لیا۔ اجلاس کے شرکاء نے حکومت سازی اور کابینہ کی تشکیل میں نواز شریف کے کردار پر شدید تشویش اور ناگواری کا اظہارکیا اورعدالت عظمی کی جانب سے متفقہ طور پر نااہل قرار دیئے گئے شخص کے حکومت سازی میں کردار آئین سے انحراف کی شرمناک کوشش قرار دیا جبکہ الیکشن کمشن کی معاملے پر خاموشی اور بے عملی پربھی اظہار تشویش کیا گیا۔ اجلاس میں مرکزی قیادت نے چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف عائشہ گلالئی کی جانب سے لگائے گئے الزامات لغو بے ہودہ من گھڑت اور شرانگیزی کی ایک کوشش قراردیا۔ عمران خان نے اپنے حق میں مظاہرہ کرنے والی تحریک انصاف کی خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی خواتین نے ن لیگ کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا ہے۔ عمران نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ شریف فیملی اور اور ایک میڈیا گروپ مافیا کو چیلنج کرتا ہوں جتنا گھٹیا اور گندا کر سکتے ہیں کریں، میں اور میری پارٹی کی تاریخی جدوجہد ہے میں اور میری جدوجہد کی عادی پارٹی اور مضبوط ہونگے۔ فواد چودھری نے عائشہ کی بہن ماریہ طور کے لباس پر بھی شدید تنقید کی۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تحریک انصاف خواتین ونگ نے پارٹی چیئرمین عمران خان کیخلاف عائشہ گلالئی کی طرف سے لگائے جانیوالے بے بنیاد الزامات اور کردار کشی کیخلاف یہاں پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ لاہور سے لیڈی رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خواتین نے عائشہ گلا لئی کے الزامات اورکردار کشی کیخلاف اور عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلئے حلقہ این اے 124کے علاقہ فتح گڑھ میںمظاہرہ کیا، خواتین نے عمرا ن خان کی تصاویر والے پوسٹرز اور کتبے اٹھا کر حق میں نعرے لگاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عائشہ گلا لئی بے بنیاد الزامات پر نہ صرف عمران خان بلکہ پوری قوم سے معافی مانگیں۔ تحریک انصاف ویمن ونگ کی ایگزیکٹو کونسل کی ممبر مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ عائشہ گل لئی نے ملنے والے لقموں پر پریس کانفرنس کی۔
عائشہ گلالئی کی پارٹی رکنیت معطل 3 کروڑ ہرجانے کا نوٹس :مسلم لیگ ن نے گھٹیا پن کا سہارا لیا:عمران
Aug 03, 2017