لندن (عارف چودھری) پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ میری لیڈر شپ پر الزامتات لگانا بند کریں میں نے پٹاری کھولی تو بہت برا ہو گا۔ وہ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جلد بڑے برج گریں گے۔ ایک جماعت نے یوکے، یورپ میں جاسوس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ جاسوس ایجنسیوں کی خدمات لینے کا مقصد ہے کہ ہم نے اپنے اداروں پر بھروسہ چھوڑ دیا ہے۔ اگر کسی کو شک ہے تو میں ان جاسوس ایجنسیوں کے نام بھی بتا سکتا ہوں۔ ان ایجنسیوں کی خدمات لینے والوں سے سوال کروں گا پیسے کہاں سے آئے۔ ان ایجنسیوں کی خدمات لینے والے بتائیں کہ اس کو کیا مینڈیٹ دیا ہے۔ پاکستان کے 5 بڑے بزنس مینوں کو بھی اس کی لپیٹ میں لے لیا گیا ہے۔ یورپی ملک نے اس سارے معاملے کی کرمنل انوسٹی گیشن شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں گالم گلوچ نہیں ہونی چاہئے۔ سوشل میڈیا پر سیاستدانوں کو گالیاں دینے والوں کے خلاف پارلیمنٹ سے کارروائی کرائوں گا۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں میری رپورٹ کا 96 فیصد حصہ شامل تھا۔ امید ہے نئے وزیراعظم خارجہ پالیسی کو بہتر کریں گے۔ پریس کانفرنس میں بہت ساری چیزیں کہہ سکتا تھا مگر زرداری صاحب نے منع کیا۔ آنے والے چند ہفتوں میں سیاست میں تبدیلی آئے گی۔ پاکستانی سیاست میں بہت گہرے سیاہ بادل نظر آ رہے ہیں۔ پاکستان میں جن کے نام صادق اور امین ہیں بس وہی صادق اور امین ہیں۔ تاثر یہ دیا جا رہا ہے کہ بلاول بااختیار نہیں مگر یہ بات غلط ہے، بلاول کتنے بااختیار ہیں، اگلے چند ہفتوں میں آپ دیکھ لیں گے۔ عائشہ گلالئی پیپلزپارٹی میں متحرک تھیں اگر گلالئی سچی ہیں تو وہ سپریم کورٹ میں جائیں، سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ جے آئی ٹی کی جلد نمبر 10 نہیں کھلے گی۔ نمائندہ نوائے وقت سے بات کرتے ہوئے کہا میں نے جے آئی ٹی کو اضافی دستاویزات بھی دیں آج تک قاضی فیملی کے گھر کبھی نہیں گیا۔ جے آئی ٹی کو اپنی رپورٹ کی تحریری تصدیق کی۔