کشن گنگا راتلے منصوبے :پاکستان بھارت نے ستمبر میں دوبارہ مذاکرات پر اتفاق کرلیا :عالمی بنک

Aug 03, 2017

اسلام آباد (نیشن رپورٹ) پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کے تحت واشنگٹن میں مذاکرات ہوئے۔ عالمی بنک کے مطابق بات چیت جذبہ خیرسگالی اور تعاون کے ماحول میں ہوئی اور فریقین نے ستمبر میں دوبارہ واشنگٹن میں مذاکرات پر اتفاق کیا ہے۔ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری پانی وبجلی یوسف نسیم کھوکھر جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے کی۔ مذاکرات میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں متنازعہ کشن گنگا اور ریتلے ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں کی تعمیر موضوع بحث رہی۔اس سے قبل دونوں ملکوں میں اپریل 11 اور 13کو مذاکرات طے تھے لیکن انہیں مارچ میں ملتوی کر دیا گیا تھا۔ سابق وزیر پانی وبجلی خواجہ محمدآصف نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ کی مداخلت پر بھارت کی طرف سے تعمیر کیے جانے والے متنازعہ منصوبوں کشن گنگا اور ریتلے پاور پراجیکٹس پر مذاکرات طے ہوئے تھے۔ دونوں منصوبے مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب اور جہلم پر لگائے جارہے ہیں۔ پاکستان کو ان دونوں منصوبوں پر شدید اعتراضات ہیں اور اس کے بقول ان متنازعہ منصوبوں کے لئے ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کے حصے کے پانی کے بہائو میں کمی آئے گی۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق بھارت کی طرف سے منصوبے کا ڈیزائن 29اگست 2012ء کو پاکستان کو بھجوایا گیا جس پر 26نومبر 2012ء کو اسلام آباد نے اپنے اعتراضات دہلی کو بھجوا دیئے تھے۔ پاکستان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس متنازعہ منصوبے کی تکمیل سے دریائے چناب پر ہیڈمرالہ کے مقام پر پاکستان آنے والے پانی کا بہائو 40فیصد تک کم ہو جائے گا۔دوسری طرف بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ عالمی بنک نے بھارت کو جہلم اور چناب دریائوں پر ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹوں کی تعمیر کی اجازت دیدی ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اجازت پاکستان اور بھارت کے درمیان انڈس واٹر معاہدے کے تکنیکی ایشوز پر سیکرٹری سطع کے مذاکرات کے بعد دی گئی ہے۔ عالمی بنک کی جانب سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک نے انڈس واٹر معاہدے پر ایک دوسرے کو قائل کرنے کے لئے آئندہ ستمبر میں واشنگٹن میں مذاکرات پر اتفاق کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عالمی بنک نے اپنی فیکٹ شیٹ میں بھارت کو دریائے جہلم اور چناب پر پاور پلانٹوں کی تعمیر کی اجازت دیتے ہوے کہا ہے کہ معاہدے کے تکنیکی ایشوز کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت ان دریائوں پر پلانٹوں کی تعمیر کا استحقاق رکھتا ہے ۔

مزیدخبریں