کروڑوں پاکستانی عوام بہت خوش بہت ہی مطمئن ہیں ملکی عدلیہ اور الیکشن کمشن آف پاکستان نے افواج ِپاکستان کے عملی تعاو¿ن کے ذریعے سے جولائی 2018 کے عام انتخابات تاریخ سازشفافیت‘ غیرجانبدارانہ اور منصفانہ ماحول میں منعقد کرا ئے اپنا فرض دیانتدار کے ساتھ بخوبی نبھایا پاکستان کے دشمنوں کے مذموم و خطرناک سازشی عالمی ایجنڈے اور اُن کے پھیلائے گئے جھوٹے بے بنیاد پروپیگنڈے کو عبرتناک شکست سے دوچار کردیا اور قومی تاریخ میں تحفظ ِپاکستان کی کامیابیوں کا ناقابل ِفراموش و لائق ِتحسین باب رقم کرکے دنیا پریہ حقیقت دوٹوک اندازمیں واضح کردی ہے کہ پاکستان کے عوام ترقی یافتہ متمدن اورشائستہ اقوام کے ہم قدم جمہوریت کے شعوری سفر پر پختہ ارادوں سے لیس گامزن رہیں گے‘ پاکستانی قوم نے دشمنوں کی پھیلائی گئی مذ ہبی فرقہ واریت کی منافرت لسا نی وصوبائی تعصبات کے کہنہ و فرسودہ تصورات کو رد کرکے یہ ٹھوس حقیقت اور مزید واضح کردی ہے کہ عوام اپنی اعلیٰ عدلیہ اور اپنے ملکی سیکورٹی حساس اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں جولائی 2018ءکے عام انتخابات کے نتائج نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ پاکستان کے کروڑوں عوام ترقی یافتہ حقیقی اور کرپشن سے بالکل پاک و صاف جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کا تہیہ کر چکے ہیں ‘ اب کوئی بدطینت عالمی طاقت پاکستان کے نام کو دہشت گردی کی جنونیت سے منسلک نہ کرئے پاکستان میں اب کسی نوع کی آمریت کے لئے کوئی جا نہیں ہے، جمہوریت کے نام پرپاکستانی عوام کو نہ تو بیوقوف بنایا جا سکتا ہے نہ ہی جاگیردار، وڈیرے اورصنعتی سرمایہ کارا±نہیں اپنا غلام بنائے رکھنے کی کوئی'سیاسی‘ سازشیں‘ کر نے میں کامیاب ہونگے 2018ءجولائی کے نتائج نے جہاں اوربہت سی چلی آرہی غلامانہ حقیقتوں کو بے نقاب کیا وہاں بلاشبہ عوام کی بہت بڑی اکثریت نے اپنے قیمتی ووٹوں کے ذریعے سے کھل کر یہ بات بھی ثابت کردی ہے ‘ آپ نے دیکھا؟ بلوچستان کے دوردراز قائم ایک پولنگ بوتھ پر الیکشن والے روز افغانستان سے وارد ہونے والے دہشت گردوں نے ہولناک تباہی مچادی تھی ، لگ بھگ تیس کے قریب پاکستانیوں کو شہید کردیا گیا تھا۔ پولنگ اسٹاف سمیت فوج اور پولیس کے جوانوں کی شہادتوں کے باوجود دوگھنٹوں میں جائے حادثہ کو صاف کردیا گیا اور دوبارہ وہاں پولنگ کا عمل شروع کرادیا گیا ملکی افواج اور الیکشن کمیشن کے دیگر عملے نے کمال جرات وبہادری کا مظاہرہ کیا ا±س حلقہ کے ووٹرز بھی لائق ِتعریف مانے جارہے ہیں اتنی شہادتوں کے باوجود ا±سی پولنگ بوتھ پر اور بھی بڑی تعداد میں ووٹرز آئے اپنے ووٹ اُنہوں نے کاسٹ کیئے یہ امر یہ واقعہ عوام نے پہلی بار دیکھا ہوگا جو ہمارے ریاست اداروں کی کمال کارکردگی اور حیرت انگیز جرات ومردانگی کا منہ بولتا ثبوت ہے، جولائی 2018ءکے عام انتخابات کو سبوتاژکرنے میں جولائی کے آخری عشرے میں’غیر سماج دشمن جمہوری عناصرنے کیا کیا جتن نہیں کیئے؟ اعلیٰ عدلیہ پر تضحیک آمیز رویے اختیار کیئے گئے ملکی فوج پر الیکشن کے ووٹنگ پراسیس میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیئے گئے الزامات عائد کرنے والوں نے اپنے دامنوں میں لگے سیاہ دھبوں کو چھپانے کی بڑی کوششیں کی جو سب کی سب ناکام ہوئیں گزشتہ 15 برسوں کی ماضی حکومتوں نے اعلیٰ جمہوری مناصب پر فائز رہ کر منی لانڈرنگ کے ذریعے ملکی خزانے کو ناقابل ِتلافی نقصان پہنچایا ،جس کی تفصیلات کی بازگشت ملک کے بچے بچے کی زبانوں سنی جارہی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2018 جولائی کے الیکشن میں دکھائی دینے والی منصفانہ شفافیت اور غیر جانبداری کو یقینی بنانے کے لئے افواج ِپاکستان کی خدمات حاصل کیں افواج ِپاکستان نے آئین ِپاکستان کے تفویض کردہ حدود میں ملک بھرمیں کاسٹ کیئے جانے والے عوام کے قیمتی ووٹوں کی کڑی نگرانی کا فریضہ خوش اسلوبی سے ادا کیا 1970 کے غیر متنازعہ الیکشن کے بعد جولائی2018 کا یہ پہلا منصفانہ الیکشن عالمی سطح پر خاص کر یورپی یونین کے مبصروں نے تسلیم کیا ہے، عوام نے پہلی بار مشاہدہ کیا الیکشن کا ٹائم 6 بجے ختم ہوچکا تھا جتنے افراد ملک بھر کے پولنگ بوتھس کے اندر آچکے تھے، سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں نے 6 بجے کے بعد پولنگ بوتھس کے دروازے بند کردئیے ٹی وی کیمروں کے سامنے ووٹوں کی گنتی کا عمل فوراً شروع کردیا گیا، چھ اور سات بجے کے درمیان ہرایک پولنگ بوتھ کے موصول ہونے والے غیر سرکاری انتخابی نتائج سے عوام کو آگاہ کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ورنہ یاد ہے ماضی کے عام انتخابات کے بعد رات دس بجے کہیں جاکر فاٹا سے اکادکا انتخابی نتائج سنائے جاتے تھے، جولائی 2018 کے غیر جانبدار اور منصفانہ الیکشن کی شفافیت پر بلاجواز انگلیاں ا±ٹھانے والے اپنے گریبانوں میں تو جھانکیں ماضی میں40-30 سالوں تک مختلف جمہوری شکلوں میں نسل درنسل برسراقتداررہنے والوں نے کیا اتنے شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کرائے؟نہیں کرائے تھے، اگر پاکستان تحریک ِانصاف نے پاکستانی جواں نسل میں ووٹ کی اہمیت کے شعور کو اجاگر کیاہے ا±نہیں باور کرایا کہ قانون سازاداروں میں منتخب ہونے والے کیسے ہونے چاہئیں؟ ملکی عوام نے پاکستان تحریک ِانصاف کے انتخابی شعور کی آواز پر بڑی گہری سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کی انتخابی تاریخ کو نئے سمتوں کی راہ دکھلادی ہے'عوام کے ذہنوں میں عام ووٹرزکے ذہنوں میں جگہ وہ ہی پاتا ہے، جو اپنے ووٹرز کو'ڈیلیور' کرتا ہے جیسے پاکستان تحریک ِانصاف نے اپنے گزشتہ پانچ سالہ صوبائی دورحکمرانی میں خیبر پختونخواہ صوبہ میں اپنی حکومتی کارکردگیوں کی بنیاد پرپہلے سے زیادہ بڑا صوبائی مینڈیٹ لے لیا ہے۔ یوں تحریک ِانصاف کے حق میں ملکی عوام کی اکثریت کا تاریخ ساز فیصلہ آیا عام انتخابات میں ہمیشہ مات کھانے والی سیاسی جماعتیں ایسا ہی یکطرفہ رویہ اپناتی رہی ہیں ”الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے کا شورشرابا کیا جاتا ہے“جہاں تک 2018ءجولائی کے الیکشن کے موقع پر فوج کی کڑی نگرانی میں انتخابات کروانے کی بات ہے مسلم لیگ نون'جماعت ِاسلامی'پیپلز پارٹی سمیت تحریک ِانصاف نے پولنگ بوتھس کے اندر باہر فوج کی تعیناتی کا ماضی میں کئی مرتبہ مطالبہ کیا تھا یہ کوئی نئی بات نہیں ہوئی فوج کا کام الیکشن عملہ کی حفاظت کرنا' پولنگ بوتھس کی حفاظت کرنا' پولنگ کے عمل کوسماج دشمن عناصر کے ماضی کی غنڈہ گردی کے ہتھکنڈوں سے تحفظ دینا جیسے اقدامات کے علاوہ فوج کی کوئی انتخابی ڈیوٹی نہیں تھی عام انتخابات اعلیٰ عدلیہ اور عدلیہ سے وابسطہ عملہ نے نبھائیں، جس کی جتنی بھی داددی جائے وہ کم ہے عوامی جمہوری طبقات کا اب فرض ہے کہ وہ نو منتخب کردہ جمہوری پارلیمنٹ کو آئندہ پانچ برس تک بلا تعطل حکومتی نظم ونسق چلانے میں اُنکے بازو بنیں ممدو معاون بنیں تاکہ پاکستان میں پہلے سے زیادہ جمہوریت مستحکم اور پائیدار ہو ۔