اسلام آباد (آن لائن+ نیشن رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما اور متوقع وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے آئی ایم ایف پروگرام پر غور کر رہے ہیں، حکومت میں آنے کے بعد بڑے پیمانے پر نجکاری کریں گے، 200کمپنیاں حکومتی تحویل سے نکالی جائیں گی۔ ایک غیر ملکی جدیدے کو انٹرویو دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کارپوریشنز کو نجی شعبے کے زیر انتظام ویلتھ فنڈ کے حوالے کیا جائے گا۔ حکومت میں آکر 100دن کے اندر ہی کمپنیز کو ویلتھ فنڈ کے حوالے کیا جائے گا اور اس فنڈ کا مقصد کارپوریشنز کے نقصانات اور قرضوں کو کم کرنا ہوگا اور ویلتھ فنڈ کے قیام سے آئی ایم ایف کو بھی قائل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا پی آئی اے کے مجموعی نقصانات کا حجم 406ارب روپے ہے۔ سکوک بانڈ کے اجرا سمیت سعودی عرب سے خام تیل ادائیگیاں مو¿خر کرنے ‘ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے قرضے لینے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا نئی حکومت اقتدار میں آتے ہی یہ حکمت عملی بنائے گی۔ نیشن رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا ہماری حکومت کی لوٹی ہوئی دولت کی وطن واپسی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا ایف بی آر مشکلات میں ہے اور پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ عام آدمی کے فائدہ کیلئے ایف بی آر میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ اور ایف بی آر میں ٹرانسپرنسی بھی میری ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان نے نیب اور ایف بی آر میں تبدیلی لانے پر زور دیا ہے۔
اسدعمر