راولپنڈی (نمائندہ خصوصی ) فکسڈ ٹیکس کے ڈرافٹ کوچیمبر آف کامرس اور انجمن تاجران کے ساتھ مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی ۔ ٹیکس نیٹ کا دائرہ بڑھانا ایف بی آر کی اولین ترجیح ہے۔ ٹیکس وصولی کے نام پر کسی تاجر کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔ معشیت کو درپیش چیلنجز اور موجودہ معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لیے انجمن تاجران اور چیمبرز اپنی رائے دیں ایف بی آر کے دروازے کھلے ہیں ان خیالات کا اظہار ایف بی آر کے چیئر مین شبر زید ی نے اسلام آباد میںراولپنڈی چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقات میں کیا انہوں نے کہا کہ معشیت کو دستاویزی شکل دیئے بغیر ترقی ممکن نہیں تاجر ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اورملکی معشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔چھوٹے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کے حوالے مجوزہ ڈرافٹ سامنے اسی لیے لایا گیا ہے کہ چیمبر آف کامرس اور انجمن تاجران تجاویز دے سکیں۔ ان تجاویز کو شامل کر کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔ وفد میں سینئر نائب صدر محمد بدر ہارون، نائب صدر فیاض قریشی، سابق صدور ، مجلس عاملہ کے اراکین بھی شامل تھے ۔ چیئر مین ایف بی آر نے کہا کہ جیولرز سیکٹر کے حوالے سے بھی متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے، آٹو پارٹس کے حوالے سے ریٹیل پرائس کے تعین، دکان کے سائز کے حساب سے ٹیکس، فرنیچرانڈسٹری کو درپیش مسائل اور پینٹ انڈسٹری کو شیڈول تھری سے نکالنے اور کاٹیج انڈسٹری کو درپیش مسائل پر گفتگو ہوئی۔ ستمبر سے پہلے سمال ٹریڈرز کی طرز پر چھوٹی انڈسٹری کے لیے بھی مراعاتی پیکج اور سکیم لائی جائے گی۔ ڈسٹریبیوٹرز کو درپیش مسائل پر بھی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کے بعد مجوزہ ڈرافٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر و صنعتکار اپنے اکاونٹس شفاف اور اپ ٹو ڈیٹ رکھیں۔راولپنڈی چیمبر کے صدر ملک شاہد سلیم نے اس موقع پرایف بی آر چیئر مین کو بتایا کہ تاجر برادری ٹیکس وصولی کے خلاف نہیں ہے۔تاہم ٹیکس کولیکشن کے طریقہ کار پر اعتراضات ہیں جنھیں دور کیا جائے گا۔