کشتواڑ، سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں5 روز قبل بارشوں کے دوران سیلابی پانی میںڈوبنے والے 19 افراد کی نعشیں نہیں مل سکیں۔ تفصیلات کے مطابق ہونزڈ بستی میں 5 روز بعد بھی 8خواتین سمیت 19لاشوں کا کہیں نام و نشان نہیں مل سکا ۔ نالے میں 30فٹ تک ملبہ اور پتھر پڑے ہیں جنہیں صاف کرنے میں کئی ماہ درکار ہونگے۔مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے کے دو سال مکمل ہونے پر جمعرات کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا۔ احتجاجی ہڑتال کی جائے گی اور بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔مقبوضہ کشمیر کی حریت تنظیموں نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 5 اگست کو عام ہڑتال کریں تاکہ دنیا پر بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی حقیقت واضح ہو۔ مقبوضہ کشمیر کے بھارت مخالف افراد کے لیے سرکاری ملازمت اور پاسپورٹ کی فراہمی پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میںحکومت مخالف سرگرمیوں اور فورسز اہل کاروں پر پتھرا وکرنے والے افراد کو پاسپورٹ دیے جائیں گے اور نہ ہی سرکاری ملازمت ۔ امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کریمنل انویسٹی گیشن (سی آئی ڈی)، اسپیشل برانچ کی جانب سے تمام دفاتر کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ نقصِ امن کا باعث بننے والے افراد کے پاسپورٹس کی سیکیورٹی کلیئرنس نہ دی جائے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری نوکری کے حصول یا کسی بھی سرکاری اسکیم کے لیے ایسے افراد کی دستاویزات کی بھی تصدیق نہ کی جائے جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہوں۔5 اگست 2019ء کو کشمیر میں سیاہ کارنامہ کے دو سال مکمل ہو گئے۔ آرٹیکل 370 کے تحت خصوصی حیثیت کے خاتمے کیخلاف حریت پسندوں نے آج 3 اگست کو ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ وادی کے مختلف حصوں میں پوسٹرز آویزاں کر دیئے گئے۔ حریت رہنما نے کہا ہے کہ غیر قانونی قبضے کیلئے سیاہ قوانین کو مسترد کرتے ہیں۔ مودی کی چالبازیاں نہیں چلنے دیں گے۔