تاجروں پر پابندی، منشیات فروش آزاد، پولیس کا دوہرا معیار  

کوٹری(نامہ نگار)سندھ حکومت کے احکامات پر کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے لاک ڈاؤن کے فیصلہ پر جامشورو ضلع میں مکمل عملدرآمد ممکن نہ ہوسکا ہے۔پولیس عام کاروبار تو بند کرانے پر تلی ہوئی ہے مگر لاک ڈاؤن کا اطلاق منشیات فروشوں کی سرگرمیوں پر نہ ہوسکا ہے۔ضلع جامشورو کے ہیڈ کواٹر شہر کوٹری تھانہ بولاخان جامشورو مانجھند سہون اور نوری آباد کے مختلف علاقوں میں پولیس سرپرستی میں دھڑلے کے ساتھ منشیات فروش چرس کچی شراب اور مین پوری گٹکا کا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے منشیات فروشوں کو بھاری نزرانے کے عیوض کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جس کی وجہ سے ضلع بھر میں منشیات فروشوں نے لاک ڈاؤن میں بھی اپنی سرگرمیاں بدستور جاری رکھی ہوئی ہے۔ منشیات کے گھناؤنے کاروبار میں بعض پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔ذرائع کے مطابق کوٹری میں پولیس ڈرائیور کا بیٹا مین پوری گٹکا کا کاروبار چلارہا ہے جبکہ پولیس لائن جامشورو کا ایک اہلکار غیرملکی مضر صحت سپاری کا ڈیلر ہے جوکہ سیاسی اثروسوخ کی بناء  پر دھرلے کے ساتھ کوٹری جامشورو تھانہ بولاخان سمیت دیگر علاقوں میں سپلائی کرتا ہے۔کوٹری سمیت گردونواع میں گھروں میں مین پوری گٹکا کے کارخانہ قائم کررکھے ہیں جبکہ کچی شراب کی بھٹیوں سے کھلے عام شراب فروخت کی جارہی ہے۔ لاک ڈاؤن میں جہاں دیگر کاروباری سرگرمیاں بند ہیں مگر کوٹری سمیت ضلع بھر میں منشیات فروشوں کی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں جس پر ایس ایس پی جامشورو جاوید بلوچ نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔دوسری جانب کوٹری کی سیاسی وسماجی حلقوں نے منشیات فروشوںکیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ منشیات فروشوں کی سرگرمیوں کو فوری بند کرایا جائے بصورت دیگر بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔
پولیس کا دوہرامعیار

ای پیپر دی نیشن