جامعہ زرعیہ فیصل ٓباد کے زرعی ماہرین نے باغبانوں کو مختلف پھلوں کے باغات لگانے سے قبل شروع کے چند سالوں تک جنتر کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ نئے لگائے جانے والے باغات میں شروع کے چند سالوں میں جنتر کاشت کرنے سے پودوں پر گرمی کا اثر کم پڑتاہے اس لئے پودوں کی افزائش نسل بہتر ہوتی ہے اورانہیں شدید گرمی سے نقصان پہنچنے کااحتمال بھی کم سے کم ہو جاتاہے۔ایک ملاقات میں انہوں نے کہا کہ باغبانوں کو نرسری سے پودے خریدتے وقت جھاڑی دار پودوں کا چناﺅ کرناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ گرمیوں کے موسم میں پھلدار پودوں کے تنوں کو نیلاتھوتھا اور چونے کا محلول ملا کر سفیدی کرنے سے گرمی کے اثرات سے محفوظ رکھاجاسکتاہے کیونکہ اس طرح تنے کا چھلکا پھٹنے سے محفوظ رہتاہے۔انہوں نے کہاکہ باغات کے ارد گرد باڑ کے طور پر لگائے ہوئے اونچے درختوں کی گھنی ہوا توڑ باڑیں بھی پودوں اور پھل کو گرمی کے مضر اثرات سے محفوظ رکھتی ہیں اسلئے ان ہوا توڑ باڑوں کی کانٹ چھانٹ نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ نئے لگائے گئے پودے گرمی سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اس لئے ان پودوں پر سرکنڈے، پرالی یا ٹاٹ وغیرہ سے سایہ کریں۔انہوں نے کہاکہ موسم گرما میں زیادہ ہل چلانے اور گوڈیاں کرنے سے زمینی درجہ حرارت ناموافق حد تک بڑھ جاتا ہے جو کہ پودوں کیلئے نقصان کا باعث بنتا ہے۔