اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) الیکشن کمشن کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے غیر ملکی فنڈنگ کیس کے فیصلے نے غیر ملکی فنڈنگ کے پس پردہ مقاصد اور عوامل کے حوالے سے کئی سولات اٹھا دیئے ہیں۔ فیصلہ آنے کے بعد یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ فنڈز دینے والے غیر ملکی افراد اور کمپنیوں کے اس میں کیا مفادات تھے، آخر ان کمپنیوں اور افراد کو اتنی خطیر رقم دینے میں کیا فائدہ تھا؟کیا یہ رقم پاکستان کے خلاف کسی سازش کا حصہ تھا یا اس کے کوئی اور مقاصد بھی تھے، پی ٹی آئی نے جانتے بوجھتے 351 غیرملکی کمپنیوں اور 34 غیرملکی شہریوں سے امریکا میں قائم لمیٹڈ لائبلیٹی کمپنیز (ایل ایل سیز) کے تحت عطیات وصول کیوں کیے جب انہیں معلوم تھا کہ اس طرح کی غیر ملکی فنڈنگ غیر قانونی عمل ہے، جس سے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ امریکا کے علاوہ کینیڈا، برطانیہ اور دیگر ممالک سے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز کی فراہمی کیوں کی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کو جن کمپنیوں سے غیر ملکی فنڈنگ ملتی رہی ان میں امریکا میں قائم ایل ایل سیزکمپنی شامل ہے۔ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کو مئی 2013ء سے اپریل 2014ء تک ان کی امریکا میں قائم ایل ایل سیز میں ایک کمپنی 6160 سے 5لاکھ 49ہزار ڈالر موصول ہوئے۔ ان میں سے 70ہزار 960 ڈالر کا حصہ غیرملکی شہریوں اور کمپنیوں نے ڈالا جو ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ ہے۔ اس ایل ایل سی کے ذریعے 21غیرملکی شہریوں نے پی ٹی آئی کو 16ہزار 205 ڈالر اور 120غیرملکی کمپنیوں نے 54ہزار 755 ڈالر دئیے۔ امریکا میں قائم ایک اور ایل ایل سی 5975 سے پی ٹی آئی کو 19لاکھ 76ہزار 500 ڈالر کے عطیات ملے اور وصول کیا گیا، جس میں 14غیرملکی شہریوں اور امریکا میں قائم 231 کمپنیوں نے فنڈز دئیے۔ 2013ء اور 2018ء کے درمیان پتہ چلا کہ کینیڈا میں قائم کمپنی پاکستان تحریک انصاف کینیڈا کارپوریشن سے پی ٹی آئی کے مختلف اکائونٹس میں بڑی رقم منتقل ہوئی۔ پی ٹی آئی کو انگلینڈ میں قائم پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی پی ٹی آئی یوکے سے بھی فنڈز ملے ہیں، جو پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انگلینڈ میں قائم کمپنی سے پی ٹی آئی کو 2008ء سے 2013ء کے درمیان مجموعی طور پر 7لاکھ 92ہزار 265 ڈالر وصول ہوئے۔ پی ٹی آئی کو سنگاپور میں دو افراد نصیر عزیز اور رومیتا شیٹھی کے اکائونٹس سے 27ہزار 500 ڈالر منتقل ہوئے۔ نصیر عزیز پاکستانی نژاد امریکی شہری ہیں جبکہ رومیتا شیٹھی امریکی کاروباری خاتون ہیں اور وہ بھارتی نژاد ہیں اور دونوں نے مشترکہ طور پر پی ٹی آئی کو عطیات دئیے۔ پی ٹی آئی کو عارف نقوی کی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے 21لاکھ 51ہزار 500 ڈالر موصول ہوئے، یہ کمپنی متحدہ عرب امارات میں رجسٹرڈ تھی۔ دبئی میں قائم کمپنی برسٹول انجینئرنگ سے 49 ہزار 965 ڈالر، آسٹریلیا کی ڈوپنک پٹی لمیٹڈ اور دیگر کمپنیوں سے 5 لاکھ 4 ہزار 250 روہے ملے۔