اقتصادی بہتری کیلئے اکنامک ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی بنائی جائے 

 لاہور(کامرس رپورٹر ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کے ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی نے کہا ہے کہ کمرشل بنک امپورٹ شپمنٹ کی دستاویزات جاری کرنے کیلئے انٹر بنک ڈالر کی شرح سے 5سے10 روپے زائد مانگ کر تاجر برادری کا استحصال کر رہے ہیں۔ سٹیٹ بنک کمرشل بینکوں پر اپنی مکمل نگرانی کو یقینی بنائے کہ بنک انٹر بینک ریٹ پر دستاویزات جاری کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی بجٹ میں ریٹیلرز کے لیے فکسڈ ٹیکس نظام کا اعلان کیا گیا تھا لیکن بجلی کے بلوں میں جنرل سیلز ٹیکس بھی وصول کیا جارہا ہے جو قابل واپسی نہیں۔ اس سے کاروباری شعبہ کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔محمد ندیم قریشی نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام، سٹیٹ بنک آف پاکستان کے قائم مقام گورنر کی جانب سے تاجر برادری کے مسائل کے حل میں عدم دلچسپی، بجلی کے بلوں میں بلاجواز ٹیکس، بڑھتی ہوئی مہنگائی، تجارتی خسارہ، روپے کی قدر میں کمی اور بینکوں کی جانب سے تعاون کا فقدان کاروباری شعبہ کو بری طرح متاثر کررہے ہیں۔ حکومت، سیاست دانوں، سٹیٹ بنک آف پاکستان سمیت تمام اداروں کو ملک کو معاشی تباہی سے بچانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا کیونکہ ملکی معیشت تیزی سے خرابی کی طرف جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرنسی مارکیٹ مستحکم کرنے کے لیے  سٹیٹ بینک کے مستقل گورنر کی ضرورت ہے۔گورنر سٹیٹ بینک فوری طور پر مداخلت کرکے ڈالر کی پرواز کو کنٹرول کرئے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران روپے کی قدر میں بارہ فیصد جبکہ تین ماہ کے دوران پچیس فیصد کمی ہوئی ہے اور روز بروز کم ہوتی جارہی ہے اور سال 2021-22 میں ملک کا تجارتی خسارہ 48 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو معاشی استحکام کی اشد ضرورت ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے سیاست دانوں اور تاجر رہنماؤں دونوں کو مشترکہ اقتصادی ایجنڈا تلاش کرنے کے لیے سر جوڑنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ حالات کو مد نظر رکھا کرحکومت اکنامک ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی بنائے جس میں سرکاری محکموں کے علاوہ 50فیصد ممبران بزنس کمیونٹی سے شامل کئے جائیں اور کمیٹی کا ہیڈ صدر ایف پی سی سی آئی ہونا چاہیے۔اس کمیٹی کے قیام سے ملکی معیشت بہتری کی طرف جائے گی اور ڈالر کی اڑان کو روکنے میں بھی مدد ملے گئی۔

ای پیپر دی نیشن