لاہور (سٹاف رپورٹر)پاکستان سالانہ قریباً4 ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کر رہا ہے جو ملکی معیشت پر ایک بوجھ ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تیلدار اجناس کے زیرِ کاشت رقبہ میں اضافہ کر کے ملکی درآمدی بل میں کمی لائی جائے۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے گذشتہ روز زراعت ہاو¿س لاہور میں تیلدار اجناس کی کاشت کے فروغ کیلئے منعقدہ مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیاسیکرٹری زراعت نے کہا کہ تیلدار اجناس کی مانگ پوری دنیا میں بڑھ رہی ہے۔صوبہ پنجاب میں تیلدار اجناس کے زیرِ کاشت رقبہ میں اضافہ کرکے نہ صرف ہم اپنی ضرورت کا تیل خود پیدا کرسکتے ہیں بلکہ اس کی برآمد سے کثیر زرِ مبادلہ کا حصول بھی ممکن کیا جا سکتا ہے۔