لاہور( این این آئی)سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ آخری 10دن کی مہنگائی اورمارچ کرنے والی حکومت سے کون غیر ملکی سرمایہ کاری کے معاہدے کرے گا،پٹرول بم سے بڑابم بجلی کے بل کے ساتھ عوام کو ملنے والا ہے ، سیاسی سماجی اقتصادی تباہی کے بعد آئین اور قانون آخری ہچکیاں لے رہا ہے ،موجودہ حکومت آئندہ 10 دنوں میں عوام کے لیے مزید تباہی اور بربادی کے فیصلے کرکے جائے گی ،یہ عوام کو ریلیف نہیں تکلیف دے کر جائیں گے ۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ ایک طرف کانفرنس پر کانفرنس کی جارہی ہے دوسری طرف مہنگائی اور بیروزگاری سے غریب کاگلا کاٹا جارہا ہے ، 85 ممبروں پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی شاہی کابینہ جو دس دنوں کی مہمان اداکار ہے جاتے جاتے پیٹرول آٹا چینی گیس بجلی پر ایسا جھاڑو پھیر کے جارہی کہ غریب معاشی طور پر زندہ مر گیا ہے ، جو حکمران سب اچھاکہہ رہے ہیں وہ بھی شکنجے میں آنے والے ہیں ،ان کی خواہشیں اور خبریں دس دنوں میں دم توڑ جائیں گی ،جس طرح بچوں اور بچیوں کو گھروں سے اٹھایا گیا ہے گھروں کو بلڈوز کیا گیاعدلیہ کے فیصلوں سے انکار کیا یاملک کو ظلم اور بربریت کا نشانہ بنایا گیا جنگل کا قانون نافذ کیاگیا الیکشن ہونا یا الیکشن نہ ہونا یہ وقت آنے پر کرنے کی بات ہے ،یہ غریب کا کیس نہیں رہا ،90 دن ایک بہانہ ہے الیکشن کو آگے کہیں اور لے کر جانا ہے اور قانون کی بالادستی کا بھی جنازہ نکالنا ہے ،اگر سپریم کورٹ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرا سکی تو 25 کروڑ عوام مایوسی کی دلدل میں کوئی بھی رخ اختیار کر سکتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بڑے لوگ اور اشرافیہ ملک چھوڑ کے بھاگ جائیں گے بھوک اور ننگ سے مارے لوگ خانہ جنگی کا شکار ہو جائیں گے ،حکومت اور پی ڈی ایم کے تمام سیاستدان الیکشن کے حوالے سے مختلف بیانات دے رہے ہیں اور ساری ذمہ داری اب الیکشن کمیشن پر ڈال رہے ہیں ،الیکشن کمیشن کے لئے بہترین موقع ہے کہ تمام قیاس آرائیاں اور الیکشن کمیشن پر اٹھنے والی انگلیاں ختم کر دیں اور ایسا شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کروائیں کہ تاریخ میں نام لکھا جائے ،یہ الیکشن کمیشن کی بھی عزت جمہوریت پاکستان اور غریب عوام کی زندگی اور موت کا سوال ہے۔
شیخ رشید