لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ خانہ شماری کی آڑ میں الیکشن التوا ناقابل قبول، اتحادی اپنی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے عوام کے پاس جانے سے گریزاں، انتخابات سے خوف زدہ ہیں۔ آئین میں الیکشن انعقاد کا ٹائم فریم دیا گیا ہے جس کی ہر صورت پیروی ہونی چاہیے۔ قوم نااہل حکمرانوں سے نجات چاہتی ہے۔ اسمبلیوں کی مدت کے خاتمے کے بعد مرکزی اور صوبوں میں قائم ہونے والی نگران حکومتیں مکمل غیرجانبدار ہونی چاہییں، جن کا اولین آئینی فرض بروقت اور شفاف الیکشن کے انعقاد کے بعد اختیارات منتخب نمائندوں کے سپرد کرنا ہے۔ نگران سیٹ اپ کے قیام میں توسیع ملک اور جمہوریت کے لیے خطرناک ہو گی۔ پنجاب اور خیبر پی کے کی نگران حکومتیں پہلے ہی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔ الیکشن کمشن کی اولین ذمہ داری ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات کو یقینی بنائے، ادارے غیرجانبدار رہیں۔ مسائل کے حل کے لیے 24کروڑ عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں باجوڑ دھماکہ کی پرزور مذمت، شہدا کے لیے مغفرت اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔ سراج الحق نے کہا سیاسی جماعتوں کو اس مسئلہ کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر مل بیٹھنا ہو گا۔ مہنگائی نے لوگوں کا جینا حرام کر دیا۔ پٹرول، ڈیزل سونے کے بھاﺅ، بجلی اور گیس کے بل گھروں پر قیامت بن کر اترتے ہیں، عام ضرورت کی اشیا اور ادویات کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔ حکمرانوں نے اپنے اور اپنی اولادوں کے لیے مال بنایا، آف شور کمپنیاں بنا کر بیرون ملک جائیدادیں بنائیں۔
سراج الحق