بلوچستان: شدیدبارشوں اور سیلاب میں بھی انسداد پولیو مہم کے ورکرز اپنے فرائض میں مشغول

Aug 03, 2023 | 14:21

بلوچستان میں انسدادپولیو ورکرز کی جانفشانی،سخت لگن اور اور ملک کو پولیو سے پاک کرنے کےحوالے سے جذبےاور عزم کی مثال سامنے آگئی، صوبے میں شدید بارشیں اور سیلاب بھی ان کے کام میں خلل نہیں ڈال سکا۔بلوچستان میں انسدادپولیو ورکرز کی صوبے اور ملک کو پولیو سے پاک کرنے کےحوالے سے جذبےاورعزم کی مثال اس وقت سامنے آئی جب وہ صوبے میں جاری انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پہنچیں۔نہ صرف یہ بلکہ یہ ٹیمیں  نصیرآباد،جعفرآباد،جھل مگسی اور سبی کےبارشوں اورسیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کو پولیو سے بچاؤکےقطرے پلانے میں مصروف ہیں، انسدادپولیو ٹیموں میں مردوخواتین ہیلتھ ورکرز شامل ہیں اور وہ 5سال سےکم عمر کےبچوں کو پولیو سے بچاؤ کےقطرے پلارہی ہیں۔صوبے کے 32 اضلاع میں مہم پانچ روز اورکوئٹہ،پشین،قلعہ عبداللہ اور چمن سمیت دیگر چارہائی رسک اضلاع میں7 روز تک جاری رہے گی بلوچستان بھر میں انسدادپولیو مہم یکم اگست کو شروع ہوئی تھی، ترجمان ایمرجینسی آپرشن سینٹر برائے انسداد پولیو بلوچستان کے مطابق صوبے کے 32 اضلاع میں مہم پانچ روز اورکوئٹہ،پشین،قلعہ عبداللہ اور چمن سمیت دیگر چارہائی رسک اضلاع میں7 روز تک جاری رہے گی۔اس سے قبل انسدادپولیو مہم کےپہلے روزکوئٹہ کےنواحی علاقے میں پیش آئے ایک ناخوشگوار واقعہ میں انسدادپولیو ٹیموں کی سکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکاروں کونامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیاتھا جبکہ اگلے ہی روز یعنی بدھ کو پولیو ڈیوٹی پر جانےوالا ایک اور پولیس اہلکاربھی فائرنگ کا نشانہ بناتھا تاہم متعلقہ حکام نے ان واقعات کےباوجود انسدادپولیو مہم بلاتعطل جاری رکھنے کافیصلہ کیاتھا۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے پولیو ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کےواقعے کو انتہائی افسوسناک قراردیتے ہوئے بچوں کے صحت مند مستقبل کےخلاف مذموم سازش قرار دیاتھا۔اس بار تقریباً 26لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیاگیا ہے بلوچستان میں جاری انسداد پولیو مہم کےدوران اس بار تقریباً 26لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیاگیا ہے، اس مقصد کیلئے تقریبا 11 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بلوچستان میں جنوری 2021 سے اب تک پولیو کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہواجبکہ 2021 اپریل سے سیوریج کے پانی / ماحول میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

مزیدخبریں