پاکستان اور ایران کے درمیان 5 سالہ سٹریٹجک تجارت کا معاہدہ طے پاگیا

اسلام آباد:  پاکستان اور ایران کے درمیان 5 سالہ سٹریٹجک تجارت کا معاہدہ طے پاگیا. وزارت خارجہ میں پاک ایران وزرائے خارجہ نے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے۔پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے معاہدوں پر دستخط کیے، وزارت خارجہ میں پاکستان اور ایران کے درمیان 5 سالہ سٹریٹجک تجارتی معاہدے کی تقریب میں وفاقی وزراء ایاز صادق اور نوید قمر بھی موجود تھے۔

معاہدوں پر دستخط کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایران کے ساتھ برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں، معاہدے سے باہمی تجارت 5 ارب ڈالرتک بڑھے گی. اسلاموفوبیا کے خاتمے کیلئے سب کومل کرکام کرنا ہوگا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جون کے مہینے میں ایران کا پہلا دورہ کیا تھا. ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں مزید تعاون کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں. تجارت، معیشت، توانائی و آرٹ میں باہمی تعاون کے فروغ کیلئے متعدد تجاویز زیر غور ہیں. دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تزویراتی تعلقات ہیں۔پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران سے آنے والی بجلی سے گوادر میں ہسپتال اور سکول مستفید ہو رہے ہیں.ہم نے کم و بیش 15 ماہ قبل حکومت سنبھالی، 15 ماہ کے دوران ہماری حکومت نے معیشت کی بہتری کیلئے دن رات کام کیا. ہم نے 2023ء سے 2028ء تک کیلئے باہمی تجارتی معاہدہ کو حتمی شکل دی ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں بہترین استقبال پر شکر گزار ہوں، باجوڑ میں ہونے والے سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں. عوام اور حکومت پاکستان کے ساتھ سانحہ باجوڑ پر تعزیت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت، تجارت اور کلچر پر دونوں ممالک میں کام ہو رہا ہے، گیس پائپ لائن منصوبے پر گفتگو ہوئی، گیس پائپ لائن منصوبہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت پر مزید وسعت چاہتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بارڈر پر مارکیٹوں کے قیام سے تجارت میں آسانی پیدا ہو رہی ہے. ایران، چین اور پاکستان کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کا منصوبہ ہونا چاہیے. دونوں ممالک میں پارلیمانی وفود کا تبادلہ اچھا اقدام ہے۔

ای پیپر دی نیشن