برطانیہ کے دارالحکومت لندن کی گلیوں میں کھلے آسمان تلے سونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس ساری صورتحال میں سماجی تنظیمیں برطانوی حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ مسئلے کا حل تلاش کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی وجہ سے برطانیہ میں گھروں کے کرائے اور مورٹگیج ریٹس میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔ لندن اسمبلی کی جانب سےرواں ہفتے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اپریل سے جون تک تین ہزار سے زائد افراد لندن کی گلیوں میں سو رہے تھے۔
اس تعداد میں گزشتہ برس اپریل سے جون کے مقابلہ میں9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔گلیوں میں کھلے آسمان تلے سونے والے افراد میں سے 49 فیصد ایسے ہیں جو پہلی بار ایسا کر رہے ہیں۔برطانیہ کی حکومت نے انگلینڈ میں گلیوں میں سونے کو 2024 تک ختم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے لیکن’ہوم لیس لنک‘ کے چیف ایگزیکٹو رِک ہینڈرسن کا کہنا ہےکہ یہ ہدف مکمل طور پر پہنچ سے باہر ہےجس کی وجہ کم قیمت گھروں کی کمی اور کرایوں میں اضافہ ہے۔ حکومت کو اس کے تدارک کو ترجیح دینی چاہیے جس میں لوکل ہاؤسنگ الاؤنس میں اضافہ شامل ہو اور رینٹرز ریفارم بل پاس کیا جائے تاکہ کرائے داروں کو سکیورٹی ملے۔
ہینڈرسن کا کہنا ہےکہ بے گھر افراد کیلئےفلاحی ادارے ’کرائسس‘ میں پالیسی اینڈ سوشل چینج کی ڈائریکٹر فرانسیسکا البانیز کا کہنا ہے کہ علامات کے بجائے حکومت کو چاہیے کہ مسئلے کی جڑ کو تلاش کرے،کسی کو اپنی زندگی سڑکوں پر نہیں گزارنی چاہیے۔جس طرح ملک میں زندگی بسر کرنے اخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے اگر ایکشن نہ لیا گیا تو آنے والے مہینوں میں بے گھر افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال2017 کے بعد گلیوں میں سونے والے افراد کی تعداد بڑھی تھی۔