بارش کی تباہ کاریاں اور  نکاسی آب کا اطمینان بخش انتظام

Aug 03, 2024

اداریہ

جمعرات کے روز ہونیوالی بارش نے لاہور میں 44 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ کرنٹ لگنے، چھتیں اور دیواریں گرنے سے بچی سمیت 5 افراد جاں بحق، جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ لاہور کی نشاط کالونی میں بجلی کے پول میں کرنٹ آنے سے نوجوان جاں بحق ہوا جس کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔ دوسرا واقعہ چونگی امرسدھو نیازی چوک پر پیش آیا جہاں 14 سالہ بچہ بارش کے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوا۔ نشتر کالونی میں کچے مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر تین سالہ کرن جاں بحق اور پانچ افراد زخمی ہوئے۔ کاہنہ میں دیوار گرنے سے سات بکریاں بھی ہلاک ہوئیں۔ دریں اثناءمیو ہسپتال اور سرسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں بارشی پانی داخل ہو گیا۔ جنرل ہسپتال بھی پانی میں ڈوب گیا۔ مختلف وارڈز میں پانی داخل ہونے سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ صوبائی دارالحکومت میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ فیلڈ میں نکلیں اور نکاسی آب کے عمل کی مانیٹرنگ کریں۔ 
بے شک قدرتی آفات سے نمٹنا انسانی بس کی بات نہیں‘ لیکن متوقع بارش‘ سیلاب اور طوفانوں سے قبل پیشگی اقدامات کرکے ان سے ہونیوالے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ہر سال مون سون سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے متوقع طوفانی بارشوں اور سیلاب سے انتظامیہ کو الرٹ کر دیا جاتا ہے ‘ مگر دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ جب پانی سر سے گزر جاتا ہے تو اس وقت انتظامیہ کو ہوش آتا ہے۔ اگر پیشگی انتظامات کئے ہوں تو گزشتہ روز جیسے ہونیوالے جانی اور مالی نقصان سے کسی حد تک بچا جا سکتا ہے۔ جمعرات کے روز کئی گھنٹے ہونیوالی شدید بارش کے باوجود نکاسی آب کا انتظام اطمینان بخش رہا‘ بارش کے دوران ٹیمیں نکاسی آب میں مصروف رہیں جس کا سلسلہ بارش کے بعد بھی جاری رہا۔ مون سون کا آغاز ہو چکا ہے‘ جس میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ ندی نالوں میں طغیانی کے بھی خطرات موجود ہیں۔ مون سون کے موسم میں پاکستان کو سیلاب میں ڈبونے کا بھارت کا اپنا ایجنڈا ہے جس سے بچنے کیلئے صرف مون سون کے موسم میں ہی نہیں‘ انتظامیہ کو پورا سال اسی مستعدی سے کام جاری رکھنا ہوگا۔ نکاسی آب کا اپریشن صرف پوش علاقوں تک ہی محدود نہیں رہنا چاہیے‘ اس کا دائرہ کار چھوٹی آبادیوں تک پھیلانے کی ضرورت ہے جہاں اب بھی کئی کئی فٹ پانی کھڑا نظر آرہاہے جو تعفن پھیلانے کا باعث بن رہا ہے۔

مزیدخبریں