پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے ایک بار پھر اپنی اصلیت دکھانا شروع کر دی اور اس بار اس نے نشانے پر پاکستان کے صوبہ بلوچستان کو رکھا ہے۔ حال ہی میں بلوچستان میں احتجاجی مظاہروں کے دوران چند افسوس ناک واقعات رونما ہوئے۔ مظاہروں کے دوران متعدد شہری اور فوجی جوان شہید اور زخمی ہوئے۔ بھارتی میڈیا اس معاملے کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے خوب پروپیگنڈا کر رہا ہے، یہاں تک کہ دہشت گردوں کو ہیرو قرار دیا جارہا ہے۔ بھارتی میڈیا بلوچستان میں شر پسندی میں ملوث عناصر کو استعمال کرتے ہوئے پاک فوج کے خلاف جھوٹا پروپیگینڈا کر رہا ہے اور خود بھارتی قبائل پر مودی سرکار کے مظالم اور زیادتیوں کو فراموش کر دیتا ہے۔ بلوچستان کے عوام دل و جان سے پاکستانی ہیں اور وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبات کر کے یہ ثابت کرتے رہتے ہیں کہ وہ پاکستان کے اندر قائم نظام پر یقین رکھتے ہیں۔ بھارت مسلسل بلوچستان میں مسائل پیدا کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے اور اس مقصد کے لیے وہ اپنے خفیہ ادارے کے افسران اور اہلکاروں کو بھی استعمال کرتا ہے جن میں سے ایک حاضر سروس افسر آج بھی پاکستان کی حراست میں ہے اور اس کی بلوچستان سے گرفتاری اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ بلوچستان میں جاری شر پسندی میں بھارت پوری طرح ملوث ہے اور وہ بلوچ عوام میں سے کچھ لوگوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر کے افواج پاکستان کے خلاف بھی زہریلا پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ بھارت ایک طرف پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہے اور دوسری جانب بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر پاکستان کی سلامتی کے خلاف کھل کر پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ بھارت کی یہ سازشیں صرف خطے ہی نہیں، عالمی امن کو بھی تاراج کر سکتی ہیں۔ پاکستان کئی بار بین الاقوامی اور عالمی سطح پر بھارت کے تخریب کاری اور شر پسندی میں ملوث ہونے کے ثبوت مہیا کرچکا ہے۔ عالمی اداروں کو چاہیے کہ وہ بھارت کو لگام ڈالنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔