اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) مالی سال 25-2024 کے وفاقی بجٹ کے بعد مہنگائی میں جاری مسلسل اضافے کا زور ٹوٹنا شروع ہوگیا ہے اور حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.12 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 18.41 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے اور ہفتہ وار مہنگائی میں 0.12 فیصد کمی آگئی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیاد پر گندم کا آٹا 32 فیصد، کوکنگ آئل، گھی 10 فیصد، انڈے 8 اور مرچ 7 فیصد تک سستی ہوئی۔ اسی طرح گزشتہ ہفتے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے چارجز میں کمی آئی، ایک سال کے دوران چھوٹے طبقے کے لیے بجلی کے چارجز میں تقریباً ساڑھے 15 فیصد تک کمی ہوئی ہے، اس کی بنیادی وجہ فیول پرائس چارجز اور فکسڈ چارجز میں کمی بتائی گئی ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیاد پر پیاز 86 فیصد، دال چنا 42 اور خشک دودھ 32 فیصد مہنگا ہوگیا، دال مونگ کی قیمت 30 فیصد اور لہسن کی قیمت 28 فیصد بڑھی ہے۔اس دوران گیس چارجز میں 570 فیصد اضافہ ہوا، کپڑے اور جوتے 25 فیصد تک مہنگے ہوئے۔ ہفتے میں 24 اشیاء مہنگی 17 اشیاء کی قیمتیں کم جبکہ 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 25 روپے اضافہ ہوا ہے۔