اسلام آباد (وقائع نگار ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے ڈاکٹر شہباز گل کے لاپتہ بھائی غلام شبیر کی بازیابی کی درخواست میں مغوی کو بازیاب کرا کر آئندہ سماعت پر عدالت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالتی آرڈر وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے رکھنے کا حکم دیدیا۔ درخواستگزار وکیل نے کہا کہ اس عدالت نے گزشتہ سماعت پر مغوی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا، سٹیٹ کونسل نے کہاکہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق مغوی ان کی حراست میں نہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ آئی ایس آئی نے رپورٹ دی ہے کہ مغوی ان کے پاس نہیں، ایم آئی نے وقت مانگا ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ پہلے بندہ اٹھانے کیلئے ایس ایچ او کو کہا جاتا تھا، اب حکومت پاکستان خود پالیسی کے مطابق یہ کرتی ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سٹیٹ کونسل سے کہاکہ آپ اس عدالت کے جذبات کس کو بتائیں گے؟ جس پر سٹیٹ کونسل نے کہاکہ میں چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو خود بتاؤں گا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وہ کیا کر لیں گے؟ پھر ہم نے تو ان کے ہی خلاف آرڈر کرنے ہیں، ان کو ہماری باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑنا اتنی موٹی کھال ہے، عدالتیں اب کیا کر سکتی ہیں؟، ادارے جب کہہ دیتے ہیں کہ ہمیں نہیں پتہ، یہ سب سے خطرناک صورتحال ہوتی ہے، ریاست کہتی ہے کہ ہمیں نہیں پتہ بندہ کہاں ہے لیکن ہم کچھ کریں گے بھی نہیں۔ درخواست گزار وکیل نے کہاکہ شہباز گل بانی پی ٹی آئی کی حمایت میں وی لاگز کرتا ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وزارت دفاع کی ہمت ہے کہ وہ ان معاملات میں جائے؟۔