لاہور(خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے پر پی ٹی آئی کی فلک جاوید خان کیخلاف صوبائی وزیرِ اطلاعات کی درخواست پر ایف آئی اے سے تفصیلی رپورٹ 5 اگست کو طلب کرلی۔ عدالت نے سوشل میڈیا کے حوالے سے قواعد و ضوابط بھی طلب کر لئے، عدالت نے استفسار کیا کہ جمعرات جو حکم دیا تھا اس پر کیا کیا ہے؟ آپ ٹوئٹر ایکس سے کیسے رابطہ کرتے ہیں؟کس قانون کے تحت ٹوئٹر ایکس کو کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں؟ آپ میسیج کر سکتے ہیں کال نہیں کر سکتے؟۔ ایف آئی اے افسر نے کہا کہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حیرت ہے آپ کو پتہ ہی نہیں ہے؟ ہائیکورٹ میں آنے سے پہلے کس فورم سے رجوع کیا جائے؟ دنیا بھر میں سروس فراہم کرنے والوں کیلئے ضوابط ہیں یہاں نہیں ہیں؟ ٹوئٹر ایکس پوری دنیا کے ممالک میں شکایت پر جوابدہ ہے پاکستان میں نہیں ہے کیوں؟۔ ایف آئی اے آفیسر نے کہا کہ پی ٹی اے اس قسم کے معاملات کو دیکھتا ہے، ایس او پیز بنائے گئے ہیں، ڈاکیومنٹ تو ہے لیکن سائن نہیں ہوا۔ عدالت نے کہا کیا باقی ملکوں میں لوگ ایسا کرتے ہیں؟۔ لوگوں کی زندگیاں تباہ ہورہی ہیں۔ وفاقی حکومت کو بھی یہاں بلوا لیجئے، یہ سب غلط ہو رہا ہے، اس طرح کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، آئندہ سماعت پر تمام دستاویزات کے ساتھ پیش ہوں۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ کل ایک نئی ویڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے جو ایف آئی اے کو دیدی۔ عظمی بخاری نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا چیف جسٹس نے سوشل میڈیا فورم کے حوالے سے وہ سوال اٹھائے جن کے جواب ایف آئی اے کے پاس بھی نہیں تھے، ہمارے معاشرے میں بگڑی ہو ئی روایات ہیں، پوری دینا میں سوشل میڈیا اکائونٹس ریگولیٹ ہوتے ہے، ہمارے ملک میں کوئی رول نہیں جس کا جو دل چاہتا ہے پوسٹ کر دیتا ہے، ڈیجٹیل دہشتگردی سوشل میڈیا کے ذریعے کی جاتی ہے، رولز ریگولیشن بن جائیں تو ایکس پر پابندی ختم ہو جائے گی، رولز ریگولیشن کے ذریعے تمام اکائونٹس چلنے چاہیے، آج اتنی خوشی اور اطمینان ہو رہا ہے، میں بارش کا ایک قطرہ بنوں گی، آزادی اظہار رائے کو غلط استعمال کیا جاتا ہے، سولر سسٹم 100سے 200یونٹ والے صارفین کو فراہم کریں گے، ہمیں عوام کی تکلیف کا احساس ہے، نواز شریف نے آئی ایم ایف سے جان چھڑا دی تھی، آئی ایم ایف کی پاکستان کے لیے سخت شرائط ہیں جو بھگت رہے ہیں، 9مئی والوں کو جو ہوا دے رہے ہیں وہ باز نہیں آئے، ڈیجٹیل دہشتگردی کی جارہی ہے، عمران خان بچہ نہیں ہے نہ اس کو معافی مل سکتی ہے۔وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان کی صحافی خواتین کی خدمات انتہائی قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے نامساعد حالات کے باوجود اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ پنجاب حکومت ان کے مسائل کے حل کے لئے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔ خواتین کے لئے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین میڈیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔
عظمیٰ بخاری ویڈیو کیس، لوگوں کی زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں: جسٹس عالیہ نیلم
Aug 03, 2024