ضلع خیبرمیں منشیات فروشوں نے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے اسمگلنگ کو محفوظ بنالیا ہے۔ ضلع خیبر میں لوکیشن نامی منشیات فروشی کا جدید طریقہ سامنے آیا ہے جس کے تحت بڑے ڈیلر ضلع خیبر میں بیٹھ کر ملک کے مختلف علاقوں کو منشیات پہنچاتے ہیں۔مقامی نمائندے کے مطابق منشیات فروش اب دست بہ دست خرید وفروخت کی بجائے اسمگل منشیات کو مخصوص مقام پر رکھ کر اس کی تصاویر لیتے ہیں اور ان تصاویر کو لوکیشن سمیت ضلع خیبر میں بیٹھے بڑے اسمگلرز کو بجھواتےہیں، بڑے اسمگلر تصاویر اور لوکیشن خریدار کو واٹس اپ کے ذریعے بھجواتے ہیں جہاں سے پھر خریدار منشیات خود لے جاتا ہے۔خلیج سمیت مغربی ممالک میں بھی منشیات فروشی کا یہ جدید طریقہ ضلع خیبر سے آپریٹ کیاجاتا ہے، باہر ممالک سے منشیات کی رقم عارضی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے بڑے ڈیلرز کو بجھوائی جاتی ہے جب کہ منشیات کے لین دین کا یہ طریقہ نسبتاً محفوظ سمجھا جاتا ہے۔پولیس حکام کے مطابق رواں سال ضلع خیبر میں منشیات فروشی کے 120 ملزمان گرفتار ہوچکےہیں اور کریک ڈاون کے باعث زیادہ تر بڑے اسمگلرز نے اپنا دھندا پشاور، چارسدہ، مردان سمیت دیگر مخلتف اضلاع میں منتقل کردیا ہے۔
خیبر: منشیات فروشوں نے اسمگلنگ کیلئے گوگل میپ سمیت دیگر ٹیکنالوجیز کا سہارا لے لیا
Aug 03, 2024 | 12:18