فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ شہادت سے قبل کیا کر رہے تھے؟ نمائندہ حماس نے بتا دیا۔
حماس کے نمائندے خالد قدومی نے بتایا کہ حملے سے پہلے ہم سب اسماعیل ہنیہ سے گفتگو کر رہے تھے، اسماعیل ہنیہ نے بتایا کہ آج 15 وزرائے اعظم اور وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی۔
خالد قدومی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ پر حملے میں پوری عمارت لرز گئی تھی، حملے کے بعد عمارت کی چھت اور دیوار ٹوٹ گئی۔
نمائندہ حماس نے یہ بھی بتایا کہ امریکی اخبار نے بم نصب کرنے کی ایسی کہانی شائع کی جیسے یہ بم خود لگایا ہو، ایسے دشمن کا سامنا ہے جو گفتگو نہیں کرنا چاہتا، قتل و غارت ہی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی کو ایرانی دارالحکومت تہران میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے تھے، وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کےلیے تہران میں موجود تھے۔