اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/ ریڈیو نیوز/ ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے کہا ہے کہ حکومت کو پی سی او چیف جسٹس کی بیٹی کے نمبر بڑھانے کے واقعہ کا ازخود نوٹس لینا چاہئے اگر پی سی او چیف جسٹس ڈوگر نے ایک ہفتے کے اندر استعفیٰ نہ دیا تو وکلا کے ساتھ مل کر قومی تحریک چلائیں گے جو خود ناانصافی کرتا ہے لوگوں کو کیا انصاف دے گا۔ بھارت نے پاکستان پر الزامات لگاکر جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہم خود سنگین دہشت گردی کا شکار ہیں اگر حکومت وعدے پورے کرتی تو آج ملک ان حالات کا شکار نہ ہوتا۔ بھارت میں ہونے والے واقعہ کا بڑا دکھ ہے ہم چاہتے ہیں کہ بھارت ذمہ داروں کو بے نقاب کرے۔ ممبئی کے واقعات دونوں ممالک کی قیادت کیلئے کڑا امتحان ہیں‘ الزام تراشی کی بجائے بصیرت سے کام لینا ہو گا۔ حکومت کی کئی پالیسیوں سے اختلاف ہے‘ قومی سالمیت کے مسئلے پر ہم سب ایک ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز پنجاب ہائوس میں مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس اور بھارتی سفیر ستیابراتاپال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پنجاب ہائوس میں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران بھارتی سفیر نے کہاکہ پاکستانی حکومت یا کسی ادارے کو ممبئی حملوں میں ملوث قرار نہیں دیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ممبئی کے واقعہ کی تحقیقات کے حوالے سے شواہد فراہم کرے۔ میاں نوازشریف نے کہاکہ حکومت سے میثاق جمہوریت پر عملدرآمد نہ کرنے اور وعدے پورے نہ کرنے پر شدید اختلافات ہیں لیکن اس وقت یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ایک متحد قوم کی طرح ہیں اور ہم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ہیں۔ پریس کانفرنس کے موقع پر ظفرالحق‘ اسحاق ڈار‘ جاوید ہاشمی‘ اقبال جھگڑا‘ غوث علی شاہ‘ سر انجام خان و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ ممبئی میں حال میں جو واقعات ہوئے ہیں‘ اس پر ہم دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں یہ ایک دردناک واقعہ ہوا ہے جو نہ ہوتا تو بہتر تھا۔ ممبئی حملوں کے فوری بعد کراچی میں واقعات شروع ہونے حیران کن ہیں‘ حکومت کو باریک بینی سے جائزہ لینا چاہئے۔ پاکستان میں ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ بھارت کے میڈیا نے جس طرح پاکستان‘ اس کے اداروں پر الزام تراشی کی ہے اور کسی ایجنسی کا ذکر کیا ہے تو یہ غیر ذمہ دارانہ فعل ہے۔ پاکستان بھارت کشیدگی سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہو جائیگا۔ اس مسئلہ کو حل کرنے میں پاکستان اور بھارت دونوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اگر وعدے پورے ہوتے تو پی سی او چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کی بیٹی کے نمبرز بڑھا کر میڈیکل کالج میں داخلہ نہ ملتا۔ اس طرح لاکھوں طلبا و طالبات ہیں جو میڈیکل میں کم نمبرز سے داخلہ نہ لے سکے۔ سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دینے کے حوالے سے وکلاء سے مشاورت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مشرف جو پاکستان کے سب سے بڑے مجرم ہیں وہ آج لندن میں گالف کھیل رہے ہیں۔ پاکستان میں جس طرح گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اس پر ہم سب حیران ہیں پاکستان کا یہ حال کرنے والے کو پروٹوکول دینا غلط ہے۔ ممبئی دھماکوں کے حوالے سے مسئلہ فوری طور پر قومی اسمبلی میں لانا چاہئے اس کے علاوہ جسٹس ڈوگر کی بیٹی کا مسئلہ بھی زیر بحث آنا چاہئے اگر پارلیمنٹ کا اجلاس نہیں بلایا جاتا تو ہم خود مجبور ہو کر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کی درخواست کریں گے۔
نوازشریف