پاکستان اور چین کا نئے پانج سالہ ترقیاتی منصوبے پر اتفاق

Dec 03, 2010

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + سپیشل رپورٹر + ایجنسیاں) پاکستان اور چین نے نئے پنج سالہ ترقیاتی منصوبے پر اتفاق کیا ہے‘ چین پاکستانی برآمدات کے فروغ کے لئے آزادانہ تجارتی معاہدہ کے تحت ٹیرف میں کمی لائے گا۔ پاکستان اور چین نے اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک نیا پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ تشکیل دے کر اس میں زراعت، پانی و بجلی، مواصلات اور صنعتوں سمیت اہم شعبوں کے 13 ارب 28 کروڑ ڈالر مالیت کے 36 منصوبے شامل کئے جائیں گے۔ پاکستانی مصنوعات کو چینی منڈیوں تک بہتر اور بارعایت رسائی دینے کیلئے آزادانہ تجارت کے معاہدے پر پیش رفت کے علاوہ پاکستانی برآمد کنندگان کو چین میں ہونے والے تجارتی پہلووں میں شرکت کی سہولت اور پاکستانی مصنوعات کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے تکنیکی مشاورت فراہم کی جائیں گی۔ وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور چین کے نمائندے برائے بین الاقوامی تجارت و نائب وزیر تجارت گاوحوچنگ نے پاکستان چین مشترکہ کمیٹی برائے اقتصادی، تجارتی سائنسی و تکنیکی تعاون (جے ای سی) کے 14ویں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ کمیٹی کے اجلاس میں سیلاب کے بعد کی صورتحال اور اقتصادی و تجارتی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گاوہوچنگ نے کہا کہ دونوں ممالک نے مشکل کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کی دل کھول کر مدد کی۔ حالیہ سیلاب میں چین متاثرین کی مددکرنے والا دنیا کا پہلا ملک تھا۔ متاثرین سیلاب کی بحالی اور تعمیرنو کیلئے چین پاکستان کو 25 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو اہم تجاویز دی ہیں۔ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کی ترقی کیلئے اسے متوازن بنانے سے اتفاق کیا ہے۔ برآمدات بڑھانے کیلئے پاکستان نے چار تجاویز دی ہیں‘ ان پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے بتایا کہ جے ای سے کے 13ویں اجلاس میں اہم منصوبوں پر پیش رفت ہوئی تھی‘ حالیہ اجلاس میں 36 منصوبوں کی تجاویز پر اتفاق کیا گیا۔ ان منصوبوں میں سندھ میں نہروں پر چھوٹے آبی ذخائر کی تعمیر، ریلوے لائن کو دو رویہ کرنا، شاہراہ قراقرم کی بہتری، گڈو پاور پلانٹ، چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ سی تھری اور فور، پاکستان سٹیل ملز کی توسیع اور کراچی میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے منصوبے شامل ہیں جن کی مجموعی مالیت 13 ارب 28 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہے۔ اس وقت دونوں ممالک کی باہمی تجارت کی شرح نمو 30 فیصد ہے جس میں اضافہ کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ مشترکہ اقتصادی کمشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان اور چین کے قومی بنک ایک دوسرے کے ممالک میں اپنی شاخیں کھولیں گے۔ چینی صنعتکاروں‘ تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان جدید مواصلاتی رابطوں کا قیام بہت ضروری ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ ملا ہے۔ اس طرح کے مواصلاتی رابطوں سے چین کو دوسری مارکیٹو ں تک رسائی مل سکے گی۔ وفد نے صدر سے ملاقات کی اور پاکستان میں تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد کی قیادت گاوہوچنگ کر رہے تھے۔ چینی تجارتی و صنعتی وفد نے وزیراعظم گیلانی سے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے زور دیا کہ پاکستان‘ چین معاشی و تجارتی تعلقات کو اس سطح پر لانے کی ضرورت ہے جس سے دونوں ممالک کے مابین قریبی دوستانہ تعلقات کی عکاسی ہو اور تجارتی عدم برابری کو چینی مارکیٹوں میں پاکستانی مصنوعات کو خصوصی مراعات دے کر ختم کیا جائے۔ پاکستان بے صبری سے رواں ماہ کے آخر میں چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کا انتظار کر رہا ہے۔ چینی وزیراعظم کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کے لحاظ سے تاریخی ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کو چینی مارکیٹ تک رسائی کے لئے خصوصی مراعات دی جائیں۔
مزیدخبریں