متحدہ کے 4 ایم این ایز بھی مستعفی ‘ سندھ کے مستعفی ارکان میں سے 3 وزیر‘2 مشیر و معاون خصوصی مقرر

اسلام آباد+ کراچی (اے این این) سندھ اسمبلی کے بعد ایم کیو ایم کے چار ارکان قومی اسمبلی نے بھی اسمبلی رکنیت سے استعفے دے دیئے ہیں اور سپیکر قومی اسمبلی نے یہ استعفے منظور کرتے ہوئے مزید کارروائی کے لئے الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے ارکان حیدر عباس رضوی‘ فوزیہ اعجاز‘ ندیم احسان اور طیب حسین نے دوہری شہریت کے معاملے پر اسمبلی رکنیت سے استعفے دیئے ہیں۔ ان ارکان کے استعفے 29 نومبر سے منظور کئے گئے ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ روز سندھ اسمبلی سے مراد علی شاہ‘ خواجہ اظہار الحسن‘ صادق میمن‘ محمد علی شاہ‘ عبدالمعید اور عسکری تقوی نے بھی استعفے دے دیئے تھے۔ ایم کیو ایم کے رکن سینٹ صلاح الدین ڈوگر کے بھی مستعفی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے تین مستعفی ارکان مراد علی شاہ‘ صادق میمن اور خواجہ اظہار الحسن کو وزیر بنا دیا ہے جنہوں نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا ہے۔ تقریب حلف برداری گورنر ہا¶س کراچی میں ہوئی۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے نئے وزراءسے حلف لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مستعفی ہونے والے رکن سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر رضا ہارون کو مشیر‘ حیدر عباس رضوی اور محمد علی شاہ کو معاون خصوصی بنا دیا ہے جنہیں صوبائی وزراءکے برابر مراعات حاصل ہوں گی۔ آئین کے مطابق مراد علی شاہ‘ خواجہ اظہار الحق اور صادق میمن کو چھ ماہ کے اندر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہونا پڑے گا۔ حلف اٹھانے والے تینوں وزرا نے اپنی دوہری شہریت چھوڑ دی ہے۔ مزید براں الیکشن کمشن نے دوہری شہریت سے متعلق حلف نامے نہ دینے والے ارکان کے نام سپریم کورٹ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کو دی جانے والی 30 نومبر کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد بھی 16ارکان سینٹ، فومی اور صوبائی اسمبلی کے حلف نامے موصول نہیں ہوئے تھے، سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان نے نجی ٹی وی کو بتایا الیکشن کمشن نے سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت ارکان پارلیمنٹ سے حلف نامے مانگے تھے جن ارکان نے حلف نامے جمع نہیں کرائے اور مستعفی ہوگئے ان سے متعلق بھی الیکشن کمشن جائزہ لے گا اور آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ آئی این پی کے مطابق صوبائی الیکشن کمشن نے دوہری شہریت کے معاملے پر سندھ اسمبلی کے چار وزرا سمیت ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے6 ارکان کے مستعفی ہونے کے بعد نشستیں خالی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ مستعفی ارکان نے الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت کے حوالے سے حلف نامے جمع نہ کرائے جانے کے بعد نا اہلی کی کارروائی سے بچنے سے کے لئے استعفیٰ دئیے ہیں، آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں کم عرصہ رہ جانے کے باعث خالی ہونے والی چھ نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانا ناممکن ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...