ٹنڈوآدم: توہین صحابہ کے مقدمہ میں ایک شخص کو 3 سال قید، 10 ہزار روپے جرمانہ

Dec 03, 2014

حیدر آباد (بی بی سی) ٹنڈو آدم میں عدالت نے توہین صحابہ کرام کے مقدمے میں 24 سالہ ملزم شہباز میواتی کو تین سال قید اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ شہباز کے وکیل افضل نے بتایا کہ اگست 2011 میں اعجاز نے ان کے مؤکل کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شہباز کے موبائل فون سے اعجاز کو ایک ایس ایم ایس بھیجا گیا جو توہین صحابہ کرام کے زمرے میں آتا ہے۔ پویلس نے ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا تھا اور اس وقت عدالت نے ملزم کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ افضل کا کہنا ہے کہ شہباز نے پیر کو سنائے گئے فیصلے سے قبل ٹنڈو آدم کے علما کرام سے رابطہ کیا تھا اور 20 سے زائد لوگوں کی موجودگی میں حلف پر کہا تھا کہ وہ ان پڑھ ہے اور اس نے اس قسم کا ایس ایم ایس نہیں بھیجا اور وہ صحابہ کرام کی توہین کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ اس کا کہنا تھا مفتی امان اللہ اور مفتی محمد احمد میاں حمادی نے شہباز سے حلف لینے کے بعد یہ فتویٰ دیا تھا کہ اسے کسی نے بھی ایس ایم ایس کرتے نہیں دیکھا اور وہ خود بھی ایسا ایس ایم ایس بھیجنے کی تردید کرتا ہے اس لیے عدالت کو اسے معاف کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فتویٰ عدالت میں پیش کیے گئے تھے۔ افضل کے مطابق عدالت کے سول جج خالد لغاری نے پیر کے روز فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو تین برس کی قید اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

مزیدخبریں