اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے بھارت کے ساتھ مذاکرات میں فوری پیش رفت کا کوئی امکان نہیں، بھارت نے مذاکرات ختم کئے تھے اور شروع بھی بھارت ہی کرے گا۔ پاکستان سوسائٹی آف ڈویلپمنٹ کے سالانہ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سرتاج عزیز نے کہا کہ ملک میں ترقی و خوشحالی کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، دھرنوں اور احتجاج کی سیاست سے سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے، اُمید ہے دو سے چار ہفتوں میں ملک سیاسی استحکام کی طرف جائے گا۔ بھارت مسئلہ کشمیر کو دہشت گردوں سے جوڑ کر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے وہ خواہ مخواہ دہشت گردی کا شور مچاتا رہا تو مذاکراتی عمل آگے نہیں بڑھ سکتا، کٹھمنڈو میں کچھ لوگوں نے کوشش کی تھی لیکن جب بھارت کہے گا تو پھر ہی بات ہو سکتی ہے۔ نریندر مودی کی حکومت کے قیام کے بعد بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل میں پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اب بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات بحالی کے لئے اقدامات کرے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ باہمی احترام اور وقار کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے۔ کشمیری حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ پاکستان صرف کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے انہیں سیاسی حمایت فراہم کر رہا ہے۔ افغانستان کے بارے میں لندن کانفرنس سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔دی نیشن کے مطابق سرتاج عزیز نے کہا کہ مذاکرات میں فوری طور پر کسی بریک تھرو کا امکان نہیں ہے۔ وزیراعظم مودی کے دور میں ہم مذاکرات کی بحالی کی توقع نہیں کر رہے۔