اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی سطح پر جاندار سفارتی مہم چلائی جائے اور اقوام متحدہ سے زور دار انداز میں مطالبہ کیا جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے اور کشمیریوں کو یو این او کی قراردادوں کے تحت حق خودارادیت دلوانے کیلئے اقدامات اٹھائے، کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ آزاد کشمیر کا انتظامی سیٹ اپ آزاد کشمیر کے عبوری آئین ایکٹ74کے تحت قائم کیا گیااور آزاد خطے کو آئین پاکستان میں بھی خصوصی حیثیت دی گئی ہے،ایکٹ 74کے تحت آزاد کشمیر کے تمام داخلی اختیارات آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کو تفویض کئے گئے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر خطے میں چیف ایگزیکٹو کے طور پر کام کرتے ہیں، بدھ کو قائمہ کمیٹی امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ساجد میر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ سیکرٹری امور کشمیر وجی بی شاہد اللہ بیگ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آزاد کشمیر کو آئینی حقوق 1974ء میں ایکٹ 74کی صورت میں دیئے گئے آزاد کشمیر کے انتظامی سیٹ اپ کو ایکٹ 74اور اقوام متحدہ کی کشمیر بارے قرار دادوں کی روشنی میں ترتیب دیا گیا ہے۔ سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہاکہ کشمیر کے معاملات انتہائی اہمیت کے حامل اور حساس ہیں، ساجد میر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کشمیر کمیٹی میں بھی سینیٹ کو نمائندگی دی جانی چاہیے۔