لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ کی اراضی کے حصول میں مالی بدعنوانی میں ملوث درجنوں سرکاری افسروں کی گرفتاری کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے دائر درخواست پر ملزموں کے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کر لیا۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فیصل آباد کے لینڈ ایکوزیشن کلکٹر نے پٹواریوں، محکمہ جنگلات کے افسروں اور ماتحت عملے سے مل کر جعلی سروے رپورٹ تیار کر کے 14 کروڑ روپے مالیت کے درخت اور املاک فروخت کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ایک سو دو ملزموں کے خلاف عدالتی کارروائی کی سفارش کر رکھی ہے۔ ملزموں نے عدالت عالیہ میں آئینی پٹیشن دائر کر کے 2010ء سے حکم امتناعی لے رکھا ہے جبکہ ملزم حکم امتناعی کی آڑ میں اینٹی کرپشن کے روبرو تفتیش میں بھی شامل نہیں ہو رہے۔ حکم امتناعی کو ختم کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے احکامات صادر کئے جائیں۔ عدالت نے ملزموں کے وکیل کو عدالت میں پیش ہونے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہاکہ اگر ملزموں کے وکلاء بحث کے لئے پیش نہ ہوئے تو یکطرفہ کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
درجنوں سرکاری افسروں کی گرفتاری کیلئے پنجاب حکومت کی درخواست پر ملزموں کے وکلا کی طلبی
Dec 03, 2015