لاہور (این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے خلاف دائر درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سے تحریری اور پانچ سوالات کے جوابات طلب کرتے ہوئے سماعت 15جنوری تک ملتوی کر دی ۔ جسٹس فرخ عرفان خان نے ننکانہ کی یونین کونسل نمبر 1 میں خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب داخل نہیں کرایا گیا۔ جسٹس فرخ عرفان خان نے استفسار کیا کہ الیکشن کمشن بتائے کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا کیا نوٹس لیا گیا۔ کیا امیدواروں کے گھر کی خواتین نے ووٹ ڈالے؟ اگر امیدواروں کے درمیان یہ طے پایا کہ خواتین ووٹ نہ ڈالیں تو اس کا انتخابات پر کیا اثر ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر کیا قانون سازی کی ہے اور عالمی قوانین خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے بارے کیا کہتے ہیں؟ جسٹس فرخ عرفان کے ریمارکس دیئے کہ کیا پورا پاکستان مل کر یہ فیصلہ کر لے کہ بچیوں کو تعلیم نہیں دینی تو کیا روک دیں گے۔جسٹس فرخ خان نے قرار دیا کہ ایسا ہوا کہ صرف خواتین نے ووٹ ڈالا اور مردوں نے نہیں، لاہور ہائی کورٹ نے تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دیا۔