بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ) چینی کمپنی کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انسانی کلوننگ کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی حاصل کر لی ہے۔ شدید عوامی ردعمل کا خطرہ نہ ہوا تو انسان بنانا شروع کر دیں گے۔ کمپنی کے مطابق 2016ء میں جانوروں کی کلوننگ شروع کر دی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں گائے، گھوڑے اور جاسوس کتے تیار کیے جائیں گے۔ کمپنی کے سربراہ ٹوڈی جن کا کہنا ہے کہ 2020ء تک کمپنی سالانہ 10 لاکھ گائے بنانا شروع کر دے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس انسانوں کی کلوننگ کی ٹیکنالوجی پہلے سے موجود ہے۔ لیکن ممکنہ شدید عوامی ردعمل کی وجہ سے انسان بنانے شروع نہیں کیے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ دن دور نہیں جب انسانوں کی کلوننگ عام سی بات ہو گی۔