سوات (آئی این پی+ صباح نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ تمام ریاستی ادارے شریف خاندان کے غلام بن گئے ہیں جبکہ نوازشریف پر 13 مقدمات کے باوجود چیئرمین نیب انہیں نہیں پکڑتا جس پر انہیں شرم آنی چاہئے۔ ایسے چیئرمین کو جیل میں ڈالنا چاہئے۔ کالام میں 84 میگاواٹ بجلی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران کا کہنا تھا پراجیکٹ شروع کرنے پر خوشی ہے۔ اتنا بڑا پراجیکٹ کسی صوبائی حکومت نے شروع نہیں کیا جبکہ 72 سرمایہ کاروں نے خیبر پی کے میں 6 پاور پراجیکٹس کے لئے بڈنگ کی۔ 150 پن بجلی گھر بنالیے ہیں اگلے سال تک مزید بنائیں گے اور 10 لاکھ لوگوں کو بجلی فراہم کریں گے۔ خیبرپی کے میں شروع ہونے والے منصوبوں سے انقلاب آئے گا اور صوبے کے ہسپتال پورے ملک کے لیے مثال بنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کرپشن کے خلاف احتجاج ہمارا حق تھا اور جب بھی اقتدار میں آئے 90 روز میں بڑی کرپشن ختم کردیں گے کیونکہ کرپشن معاشرے کا کینسر ہے جو ملک کوتباہ کررہی ہے۔ کرپشن کے باعث کوئی سرمایہ کار پاکستان نہیں آتا جب کہ حکومت ایماندار ہو تو سرمایہ کاری آئے گی لیکن مسلم لیگ (ن) صرف اشتہاروں میں ترقی کررہی ہے۔ عمران نے کہا پانامہ میں اربوں روپے کے اثاثے ہیں لیکن ان کو کوئی نہیں پکڑتا لیکن اگر غریب چھوٹی سی چوری کرے تو اس کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، یہ ظلم کا نظام ہے اس سے قومیں تباہ ہوئیں لہٰذا ہم نے قانون بنانا ہے تاکہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو پکڑ کر جیل میں ڈالیں۔ ان کا کہنا تھا چیئرمین نیب چھوٹے چھوٹے پٹواریوں کو پکڑتا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر بھی کرپٹ آدمی ہیں۔ ہر مہینے 25 کروڑ دبئی بھیجتے ہیں۔ عمران نے کہا کہ پنجاب پولیس میں سفارش پر بھرتیاں ہوتی ہیں اور آ ئی جی پنجاب اور پولیس حکام شہباز شریف کے پاؤں میں بیٹھے رہتے ہیں۔ پنجاب پولیس کو شریف خاندان کا نوکر بنادیا گیا۔ جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں۔ مجھ پر بھی 3،4 مقدمات بنا دئیے گئے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا لہٰذا غیر قانونی کام کروائیں گے تو پولیس کیسے چلے گی تاہم خیبرپی کے پولیس کی ہر جگہ تعریف ہوتی ہے جس پر مجھے فخر ہے۔ پانامہ لیکس کا فیصلہ عوام کی عدالت ہو چکا۔ پنجاب میں جرائم زیادہ خیبر پی کے میں کم ہو رہے ہیں‘ مسلم لیگ ن میں جاکر انعام اللہ نیازی نے غلطی کی۔
لاہور (خصوصی رپورٹر) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو 90 روز میں کرپشن ختم کر دے گی۔ وہ گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کرپشن کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ کچھ تو ہے جو نوازشر یف قطری شہزادے کے خط کے محتاج ہوئے ہیں اس خط کے بعد کیس کا اخلاقی فیصلہ ہو گیا ہے‘ کل ’’دادا‘‘ کی دیگ بھی آسکتی ہے جس میں سونے اور ہیرے ہونے کی بات کی جائے‘ ہم جمہوریت اور عدلیہ کا احترام کرتے ہیں مگر حکمران جمہوری نہیں‘ عمران خان چاچا ہوں یا بابا میں اس پر کچھ نہیں کہتا مگر انتہائی احترام کے ساتھ کہتا ہوں عمران نے اشاروں پر چلنے اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے نوازشریف کو مضبوط کیا ہے‘ خارجہ پالیسی کوئی اور نہیں حکومت ہی بناتی ہے مگر انکی نااہلی اور نالائقی کے وجہ سے ملک کی آج کوئی خارجہ پالیسی نہیں‘ حکومت نے ہمارے مطالبات کے باوجود خارجہ پالیسی پر ایوان میں بحث نہیں کروائی‘ مردم شماری نہ کروانا آئینی کے منافی ہے، سندھ میں مر دم شماری سے پیپلزپارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑیگا۔ جھنگ کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا ایک وزیر کالعدم تنظیم کے امیدوار کو سپورٹ کرتا ہے کالعدم تنظیمیں قوم اور ہمارے لیے کالعدم ہیں مسلم لیگ (ن) کی تو ان کو مکمل سپورٹ حاصل ہوتی ہے۔ آصف زداری کو جیسے ہی ڈاکٹرز اجازت دیں گے وہ پاکستان واپس آجائیں گے۔ بھٹو نے تمام اسلامی ممالک کی سربراہی کی مگر آج افسوس ہوتا ہے جب پاکستان کا وزیر اعظم قطری شہزادے سے خط لیکر کہتا ہے کہ مجھے بچائو میں خدا کو گواہ بناکر کہتا ہوں اگر پانامہ لیکس کا معاملہ ہمارے دور میں آتا اور ہمارا وزیراعظم متاثر ہوتا تو ہم قوم کے آگے سرنڈر کر دیتے۔ عمران ایک سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں میں انکی عزت بھی کرتا ہوں مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ انکی ناتجربہ کاری کی وجہ سے نوازشریف کے ہاتھ مضبوط ہوئے ہیں۔ سیاست دان وہ ہوتا ہے جو اشاروں کی بجائے ملکی اور قوم مفادات کو سامنے رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ اور جمہوریت کا مکمل احترام کرتے ہیں مگر میں نہیں سمجھتا عدلیہ وزیر اعظم نواز شریف کے کیس میں وہ جرات دکھائے گی جو ہمارے وزیر اعظم کے معاملے میں دکھائی گئی اس موقع پر قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ زرداری جب چاہیں پاکستان آسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس قطر ی شہزادے نے نوازشر یف کیلئے خط لکھا ہے یہ وہی قطری شہزادہ ہے جو سیف الرحمن کے ساتھ کاروبار کرتا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا پانامہ لیکس سپریم کورٹ میں ہے میں نہیں کہتا نواز شریف بچ پائیں گے یا نہیں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے لیے معیار اور دوسروں کے لیے اور ہیں۔