راولپنڈی ( ) پاکستان مسلم لیگ ن کے ممتاز راہنما سابق رکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا ” بچہ سقہ“ وزیر اعظم بننے کی جلدی میں اخلاقیات کا سبق بھولتا جارہا ہے اور آجکل انہیں دن کے خواب میں بھی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نظر آتے ہیں ۔ بلاول بھٹو زرداری اپنے والد آصف زرداری کی کرپشن اور لوٹ مار کے احتساب سے خوفزدہ ہیں اور اُنہیں یقین ہے کہ پیپلز پارٹی کے سابق صدر ، وزیر اعظم اور وزراءکو جب بھی احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑا اُنکا واسطہ اصولوں پر ڈٹ جانے والے اور کسی بھی دباﺅ کو قبول نہ کرنے والے جرات مند وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے پڑے گاجہا ں کرپٹ لوگوں کی معافی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی اِسی لئے انکے دِل و دماغ چوہدری نثار فوبیا کا شکار ہو چکے ہیں ۔سخت احتساب کے ڈر اور خوف نے آصف زرداری کو مُلک چھوڑنے اور پیپلز پارٹی کے سابق وزراءکو مُلک سے فرار ہونے پر مجبور کیا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پر تنقید کر کے در حقیقت اپنے دِل میں پلنے والے انجانے خوف کو کم کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں اُنہیں قومی احتساب بیورو سے قبل 2018ءکے عام انتخابات میں عوامی احتساب عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا اگر بلاول بھٹو زرداری کو اپنی عوامی مقبولیت کا اندازہ کرنا ہے تو میں اُنہیں پنجاب بھر کے کسی بھی شہر ، دیہات سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کا چیلنج کرتا ہوں اُنکا حشر وہی ہو گا جو 2013ءکے انتخابات میں پی پی پی کے امید وار کا این اے 55 میں ہوا تھا جسے کل چھ ہزار ووٹ ملے اور انکی ضمانت ضبط ہو ئی تھی ۔ بلاول بھٹو زرداری اداکاراﺅں اور ماڈلز کے ساتھ سلفیاں بنوا کر درحقیقت اپنی آنٹی ایان علی کا متبادل تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔پاکستا ن مسلم لیگ ن آئیندہ عام انتخابات میں اپنی بھر پور کامیابی کے بعد صوبہ سندھ میںبھی مسلم لیگ ن کی حکومت قائم کریگی ۔