نئی دہلی /کولمبو (این این آئی+اے ایف پی) بھارت اور سری لنکا میں طاقتور سمندری طوفان ’’اوکھئی‘‘ کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی100لاپتہ ہو گئے۔ تامل ناڈو اور کیرالہ میں زیادہ تباہی ہوئی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق طاقتور طوفان کے باعث کئی درخت اکھڑ گئے اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ ڈیزاسٹر حکام کا کہنا تھا کہ طوفان سے بھارت میں 13 جبکہ اس کے پڑوسی ملک سری لنکا میں اتنے ہی افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر ہلاکتیں 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا کے باعث گرنے والے درختوں کے تلے دب کر ہوئیں۔بھارتی وزیر دفاع ِرملا سیتھارمَن نے کہا کہ بپھرتے سمندروں کے جنوب مشرقی ساحل پر پھنسنے والی کشتیوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے جنگی جہاز تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا کہ گمشدہ کشتیوں میں عملے کے تقریباً 100 افراد سوار ہیں۔ بارشوں سے بھارت کا ساحلی شہر چنائی سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں سکولوں کو بھی بند کر دیا گیا۔ جنوبی ریاست کیرالہ کے ساحلی شہر کوچی میں موجود سیاحوں کو بھی ساحل سمندر سے دور رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ کیرالہ اور تامل ناڈو میں بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہوا جبکہ بھارت کے محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ چوبیس گھنٹے میں طوفان کی شدت مزید بڑھنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان 'اوکھئی' کے بحیرہ عرب میں داخل ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ طوفان کے اثرات کراچی، ٹھٹھہ اور بدین میں 3 اور 4 دسمبر کو بادلوں کی صورت میں نظر آئیں گے جب کہ 4 دسمبر کو اس کی شدت کم ہونا شروع ہوجائے گی۔محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ اوکھئی طوفان سے پاکستان کا کوئی بھی حصہ براہ راست متاثر نہیں ہوگا۔