کراچی (اسپورٹس ڈیسک)روس میں ہونے والے ورلڈ کپ فٹ بال 2018 کے لیے ٹیموں کے ڈراز مکمل ہو گئے۔ عالمی ایسوسی ایشن فیفا نے روس میں 2018 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے ٹیموں کے گروپس کا اعلان کر دیا۔ 14 جون کو گروپ اے کی میزبان ٹیم روس اور سعودی عرب کے درمیان افتتاحی میچ کھیلا جائے گا۔ماسکو میں ہونے والے ڈراز میں ورلڈ کپ 2018 کے لیے 8 گروپس میں ٹیموں کو تقسیم کیا گیا اور ہر گروپ میں 4 ٹیمیں شامل ہیں۔ورلڈ کپ 2018 کے لیے 2010 کی چمپیئن اسپین اور یورپین چمپین کرسٹیانو رونالڈو کی ٹیم پرتگال کو ایک ہی گروپ میں رکھا گیا ہے جس کو ایک مشکل گروپ تصور کیا گیا ہے۔گروپ اے میزبان روس، یوروگوئے، مصر اور سعودی عرب پر مشتمل ہے، گروپ بی میں پرتگال، اسپین، مراکش اور ایران، گروپ سی میں فرانس، آسٹریلیا، پیراور ڈنمارک اور گروپ ڈی میں ارجنٹینا، آئس لینڈ، کروشیا اور نائجیریا شامل ہے۔فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے گروپ ای میں برازیل، سوئٹزرلینڈ، کوسٹاریکا اور سربیا، گروپ ایف میں دفاعی چیمپیئن جرمنی، میکسیکو، سویڈن اور جنوبی کوریا ، گروپ جی میں بیلجیم، پاناما، تیونس اور انگلینڈ جبکہ گروپ ایچ میں پولینڈ، سینیگال، کولمبیا اور جاپان کی ٹیموں کو رکھا گیا ہے۔میزبان روس کی ٹیم 14 جون کو ورلڈکپ 2018 کا افتتاحی میچ ماسکو کے لزنیکی اسٹیڈیم میں کھیلے گی جہاں سعودی عرب کی ٹیم ان کے مدمقابل ہوگی۔جمعے کے روز اعلان کردہ گروپس میں سے کوئی بھی ایسا گروپ نہیں ہے جس میں متعدد بڑی ٹیمیں ہوں۔ برازیل، فرانس، پرتگال، جرمنی، آرجنٹینا، سبھی مختلف گروپس میں ہیں۔اسے لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی گروپ ایسا نہیں جسے دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ مشکل قرار دیا جا سکے۔درجہ بندی کے لحاظ سے مشکل ترین گروپ،گروپ بی ہے جس میں پرتگال ایران، مراکش اور سپین موجود ہیں۔یاد رہے کہ پرتگال اس وقت عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر ہیں اور موجودہ یورپی چیمپیئن ہیں۔ سپین نے 2010 میں ورلڈ کپ جیتا تھا اور ایران ایشیائی کوالیفائنگ میچوں میں دس مسلسل میچ جیت چکا ہے۔ٹورنامنٹ کا پہلا میچ میزبان روس اور سعودی عرب کے درمیان ہوگا۔ٹیموں کے ڈراز کے موقع پر روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کا کہنا تھا کہ روس میں فٹ بال کے متوالے بہت ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارا ملک چمپیئن شپ کے لیے پرعزم ہے اور اس کو اعلیٰ معیار میں کروانے کا ارادہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ آنے والا ورلڈ کپ روسی خطے اور پوری دنیا میں کھیل کے فروغ کے لیے ایک اہم پہلو ثابت ہوگا'۔قبل ازیں فیفا کے صدر گیانی انفنٹینو نے اس تاثر کو ردکیا کہ ڈوپنگ معاملات کے باعث روس میں ورلڈ کپ کے انعقاد میں کوئی مسائل تھے۔ان کا کہنا تھا کہ فٹ بال میں ٹیسٹ کا معیار شفاف ہے جو اس کھیل کے صاف ستھرا ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔یاد رہے کہ روس کے ایتھلیٹس کے خلاف ڈوپنگ کے مسائل سامنے آئے تھے اور سوچی میں ہونے والے 2014 کے ونٹر اولمپکس میں حاصل کرنے والے تمغوں کو ڈوپنگ میں ناکامی کے بعد واپس لیا گیا تھا جن کی تعداد ایک تہائی بنتی ہے اور مشہور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
فیفاورلڈ کپ 2018 ء ڈراز مکمل ، اسپن اور پرتگال گروپ آف ڈیٹھ میں
Dec 03, 2017