حالات خواہ کیسے بھی کیوں نہ ہوں مظلوم کشمیریوں کی مددوحمایت جاری رکھیں گے حافظ محمد سعید

Dec 03, 2017

لاہور ( سپیشل رپورٹر) جماعةالدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سال 2017ءکشمیر کے نام کرنے پر نظربند کیا گیا‘ 2018ءبھی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے نام کرتے ہیں۔ پورے ملک میں کشمیرکانفرنسوں، جلسوں اور سیمینار ز کا انعقاد کیا جائیگا۔ ملی مسلم لیگ کی سیاسی جدوجہد کی تائید کرتا ہوں‘الیکشن لڑنے کے بارے میں سوچ بچار کر رہے ہیں۔ بھارت چاہتا ہے ہم کشمیر کی بات کرنا چھوڑ دیں‘ حکومت پر دباﺅ بڑھایا جارہا ہے۔ حالات خواہ کیسے بھی کیوں نہ ہوں مظلوم کشمیریوں کی مددوحمایت جاری رکھیں گے۔بیک چینل ڈپلومیسی سے مسئلہ کشمیر کا ہمیشہ نقصان ہوا ہے۔ کشمیریوں کو آزادی قربانیوں و شہادتوں کا راستہ اختیار کرنے سے ہی ملے گی۔ وہ مرکز القادسیہ چوبرجی میںسینئر کالم نگاروں سے نشست کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعةالدعوة کے ترجمان یحییٰ مجاہد اور احمد ندیم اعوان بھی موجود تھے۔ انہوںنے کہاکہ برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی کشمیر عروج پر تھی۔ میں نے اسلام آباد میں حریت کانفرنس کے مرکزی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران سال 2017ءکو کشمیر کے نام کیا اور ملک گیر سطح پر بڑے پروگراموں کا آغاز کیا تو انڈیا کو یہ بات برداشت نہیں ہوئی اور اس نے امریکہ کے ذریعے پاکستان پر دباﺅ بڑھانا شروع کر دیا۔ میں سمجھتاہوں کہ یہی وہ چیز تھی جو میری نظربندی کی بنیاد بنی۔ انہوںنے کہاکہ میری رہائی پر بھارت میں صف ماتم کی کیفیت ہے ۔ اترپردیش سمیت دیگر علاقوں میں بھارتی مسلمانوں کی جانب سے خوشیاں منائی گئیں ۔ انڈیا میں پاکستانی پرچموں کا لہرایا جانا میں تحریک آزادی کشمیر کیلئے اچھی بات سمجھتاہوں۔ ہماری وزارت خارجہ کو بھی دنیا بھر میں اپنے سفارتی ڈیسک کو متحرک کرتے ہوئے انڈیا کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنا چاہیے۔ حافظ محمد سعیدکا کہنا تھا کہ ملی مسلم لیگ نظریہ پاکستان کی بنیاد پر ملک میں سیاسی کردار ادا کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے واضح فیصلے موجود ہیں کہ جماعةالدعوة کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہے اور اسے ملک میں رفاہی ، فلاحی و سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے ریویو بورڈ نے بھی صاف طور پر کہا ہے کہ حکومت میرے کیخلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی اسی بنیاد پر میری رہائی کا حکم نامہ جاری کیا گیا۔ کشمیر ہماری بقا کا مسئلہ ہے۔ اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔علاوہ ازیں جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران حافظ محمد سعید نے کہا پشاور حملہ میں وہی قوتیں ملوث ہیں جنہوں نے آرمی پبلک سکول کو نشانہ بنایا تھا۔دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے۔ وطن عزیز پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ تخریب کاری و دہشت گردی کے ذریعہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی۔بعض حکومتی ذمہ داران پاکستان کو سیکولر بنانے کیلئے آئین سے ختم نبوت کا مسئلہ ختم کرنا چاہتے ہیں۔بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے ختم نبوت قانون میں ترمیم اسی سازش کے تحت کی گئی۔ انہوںنے دہشت گردوں کیخلاف فوری آپریشن کرتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے پرسکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا اوردہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔
حافظ سعید

مزیدخبریں