اسلام آباد (شفقت علی، دی نیشن رپورٹ، سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کے حوالہ سے ان کے بیان کو سکھ برادری کے جذبات سے منسوب کرنا انتہائی گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی کوشش ہے ۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے صرف بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر بات کی تھی۔ سکھ برادری کے جذبات کا مکمل احترام کرتے ہیں۔کرتارپور کوریڈور کھولنے کا فیصلہ سکھ برادری کی خواہشات کے تحت کیا گیا۔ پاکستان خلوص نیت کے تحت اس اقدام کو آگے بڑھائے گا۔ واضح رہے کہ وزیر خارجہ نے تحریک انصاف کی حکومت کے سو دن پورے ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور بارڈر کھول کر عمران خان نے گگلی پھینکی ہے ۔ ان کے بیان کو بھارتی میڈیا نے یہ کہہ کر خوب اچھالا کہ کرتار بارڈر سکھوں کیلئے نہیں کھولا گیا بلکہ یہ اصل میں یہ پاکستان کی سفارتی چال تھی۔ سشما سوراج نے اپنے ردعمل میں مطالبہ کیا کہ عمران خان گگلی پھینکنے کی وضاحت کریں جس کے جواب میں وزیر خارجہ کو مذکورہ وضاحت کرنا پڑی۔ ادھر پاکستان نے واضح کیا ہے بھارت کی مرضی اور خواہش پر وزیر خارجہ کو تبدیل نہیں کریں گے۔ امن عامہ کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ وزارت خارجہ حکام نے دی نیشن کو بتایا بھارتی وزراءنے کرتارپور راہداری پر متنازعہ ٹوئٹس کئے۔ حدپار کرنے سے باز رہیں اب وہ ہمیں بتائیں گے ہم کس وزیر کو ہٹائیں اور لگائیں۔ یہ کام بھارت کام نہیں ہے۔ قبل ازیں سکھوں سے متعلق بیان کو جواز بنا کر یونین منسٹر سمرت کوربادل نے وزیراعظم عمران خان سے شاہ محمود قریشی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ملاقات میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا عوام نے مینڈیٹ دیا، پالیسیوں پر 5 برس ایمانداری سے عمل کی کوشش کریں گے، 30 برسوں کی غفلت سے بگاڑ ہمارے کندھوں پر آیا۔
شاہ محمود، تبدیل