کراچی (این این آئی) چینی قونصلیٹ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ مرکزی دہشت گرد اگست میں کراچی آیا، ریکی کرکے شہداد پور گیا، صدر اور کلاکوٹ کے ہوٹلوں میں بھی قیام کیا۔، پولیس نے 25افرادکو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق چینی قونصلیٹ حملے میں ہلاک ہونے والا دہشت گرد عبدالرازق 6اگست کو اپنے ساتھی کے ہمراہ کراچی آیا تھا اور صدر میں واقع ہوٹل گرین سٹی میں ٹھہرا۔ اسکے بعد ملزم کلاکوٹ کے علاقے میں واقع ہوٹل الفیصل میں ٹھہرا اور اسی دوران انہوں نے چینی قونصلیٹ کی ممکنہ طور پر ریکی کی۔ ذرائع کے مطابق ریکی کرکے ملزمان واپس چلے گئے تھے، جس کے بعد ان کی موجودگی کا شہداد پور میں بھی پتہ چلا۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزمان کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں جن میں سکھر، شہداد پور، خضدار جبکہ کراچی میں گلشن معمار، گذری اور قائد آباد شامل ہیں پر چھاپے مارے اور 20سے25افراد کو حراست میں لیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد بالواسطہ سہولت کار ہیں جبکہ براہ راست سہولت کاروں میں سے اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ عبدالرازق کے گائوں خاران اور کوئٹہ میں بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔
چینی قونصلیٹ پر حملے کا مرکزی دہشت گرد 6 اگست کو کراچی آیا، ریکی کرکے شہداد کوٹ گیا: ذرائع
Dec 03, 2018