70 برس گزر گئے: پشتونوں کو خود مختار صوبے کی تشکیل کا حق نہیں ملا، محمود اچکزئی

کوئٹہ(امجد عزیز بھٹی) پشتونخوا وطن اور برصغیر پاک وہند کی آزادی کے عظیم رہنماء خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی شہادت کی45ویں برسی کی مناسبت سے پشتونخوامیپ کا مرکزی جلسہ کوئٹہ کے صادق شہید فٹبال گرائونڈ میں پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت جلسہ عام میں پارٹی کے مرکزی وصوبائی رہنمائوں نے پشتون ملی قہر مان خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کو ان کے تاریخی رول ناقابل بیان قربانیوں ، قومی کارناموں اور قومی خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ جلسہ عام سے پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر سنیٹر عثمان خان کاکڑ ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات رضا محمد رضا ،مرکزی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ، مرکزی سیکرٹری نواب ایاز خان جوگیزئی، مرکزی سیکرٹری عبید اللہ جان بابت ، مرکزی سیکرٹری عبدالرئوف لالا ، مرکزی سیکرٹری سردار مصطفی خان ترین ، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر اقبال کاسی ایڈووکیٹ نے خطاب کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے سرانجام دی۔ پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میںکہا کہ ہم پشتون افغان ملت ، پشتونخوا وطن اور برصغیر پاک وہند کی آزادی کے عظیم رہنماء خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی 45ویں برسی ایسے حالات میں منا رہے ہیں کہ لروبر افغان ملت کا خون نا حق بے دریغ انداز سے بہایا جارہا ہے اور کہیں بھی ہمارے عوام کی جان ومال کی تحفظ اور عزت وناموس کی کوئی ضمانت موجود نہیںانسانی تاریخ کی چالیس سالہ بدترین جنگ میں اس غیور ملت کا سب کچھ تباہ کرکے رکھ دیا ہے ایسے حالات میں پشتون افغان ملت کی محبوب وطن میں امن وامان کے قیام اور خوشحال اور ترقی یافتہ مستقبل کی تحفظ کیلئے تمام باشعور اور وطن پال قوتوں کااولین قومی اور دینی فریضہ یہ ہے کہ وہ اپنے قوم اور اپنے وطن کو تباہی وبربادی کی صورتحال سے نجات دلانے کیلئے متحد اور منظم ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پشتون ، بلوچ ، سندھی ، سرائیکی اور پنجابی قوموں کا ایک جمہوری فیڈریشن ہے جس میں نہ کوئی آقا اور نہ کوئی غلام ہے اس ملک میں قوموں کی برابری اور آئین وقانون کی حکمرانی ہم سب کا مشترکہ فریضہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون کو پاکستان میں دوسرے درجے کی شہریت کسی بھی صورت قبول نہیں۔ پشتون ، بلوچ ، سندھی ،سرائیکی قوموں کی زندہ آباد کے بغیر پاکستان زندہ آباد نہیں ہوسکتا ۔ ہم نے ان جرگوں میں اقوام عالم پر واضح کرنا ہوگا کہ پشتون افغان دہشتگرد اور فرقہ پرست نہیں بلکہ ہماری تاریخ یہ رہی ہے کہ ہم نے اس خطے میں امن وانصاف اور ترقی کیلئے تاریخی کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام صرف اس امن معاہدے کو تسلیم کرینگے جو افغان عوام کی قوتیں بین الاقوامی مذاکرات میں کرینگے۔ انہوں نے طالبان کے نمائندوں کے مُلا فاضل ودیگر رہنمائوں کے بشمول تمام افغان رہنمائوں سے پرزور اپیل کی کہ وہ مذاکرات کے ذریعے افغان امن کی قیام میں اپنا رول ادا کریں۔ محمود خان اچکزئی نے اپنی تقریر کا اختتام نعرہ تکبیر اللہ اکبر اللہ اکبر ۔۔ پشتونستان پشتونخوا، آزاد جمہوری افغانستان اور جمہوری وآئینی پاکستان زندہ آباد کے نعروں سے کیا ۔

ای پیپر دی نیشن