کراچی(کرائم رپورٹر) بہادر آباد پولیس نے ایم کیو ایم لندن کے کارکن کو گرفتار اور اس کی نشاندہی پر مدفون اسلحہ برآمد کرلیا۔ دیگر علاقوں سے ٹارگٹ کلر سمیت 7 ملزم پکڑے گئے‘ پولیس کے مطابق ملزم نسیم عرف بلڈر کی گرفتاری ٹیپو سلطان روڈ سے عمل میں آئی جبکہ چھپایا گیا اسلحہ ہل پارک سے برآمد کیا گیا جس میں روسی ساختہ اسنائپر رائفل‘سائلینسر لگی کلاشنکوف اور چار پستول شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نسیم احمد بلڈر نے دوران تفتیش 11 جون1998ء کو اورنگی ٹائون کے علاقے میں ایک ڈاکٹر مظاہر قریشی کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے جبکہ اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔ پاکستان رینجرز ( سندھ) نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پرگلشن اقبال کے علاقے ڈسکو بیکری میں کارروائی کرکے ملزم فاروق کو گرفتار کیا جس کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے۔ ملزم ٹارگٹ کلنگ‘ قتل‘ اقدام قتل اورغیر قانونی اسلحہ کی ترسیل کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ رینجرز کے ترجمان کے مطابق ملزم 2007ء میں ایم کیو ایم لندن آگرہ تاج سیکٹر کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کاحصہ بنا۔ ملزم 2008ء سے 2012 تک ایم کیو ایم اورلیاری گینگ وار کے درمیان ہونے والے تصادم میں ملوث رہا ہے۔ ملزم نے 2013ء میں لیاری گینگ وار کے کارندے یوسف گھانچی کو قتل کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملزم نے لیاری کے علاقے آگرہ تاج میں 8 افراد (لیاری گینگ وارکے کارندوں اوردیگر راہ گیر شہری) کو بھی قتل کیا۔ ملزم غیر قانونی اسلحہ اورایمونیشن کی ترسیل میں بھی ملوث رہا۔ یہ اسلحہ ایمونیشن ایم کیو ایم کے کارکن لیاری میں لیاری گینگ وار سے ہونے والے تصادم میں استعمال کرتے تھے۔ 2013ء میں کراچی میں شروع ہونے والے آپریشن کے بعد ملزم گرفتاری کے خوف سے ایم کیو ایم کے مرکز90 عزیز آباد اورجمعہ گوٹھ میں بھی روپوش رہا۔ ملزم کو اسلحہ‘ ایمونیشن اورمسروقہ سامان سمیت قانونی چارہ جوئی کیلئے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ عوامی کالونی اور گارڈن کے علاقوں سے ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث تین ملزمان فہیم عرف مرغی‘ محمد یونس عرف رستم اور مبشر یار عرف شیرو کو گرفتار کیا جبکہ قائد آباد سے مسروقہ موبائل فونز کی خرید و فروخت میں ملوث ملزم نور الامین عرف رنگیلا اور دو منشیات فروشوں محمد سجاد عرف ماما اورمحمد عظیم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔