اسلام آباد(نا مہ نگار)8لاکھ روپے کے مبینہ بوگس بل،وفاقی نظامت تعلیمات کی تین گاڑیاں مکینک نے تاحال واپس نہیں کیں جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل کے خلاف ہونے والی انکوائری کو دبا دیا گیا،دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ اسی افسر کو وفاقی دارالحکومت کی اہم شخصیت کی مبینہ آشیرباد اور سفارش پر دوبارہ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل تعینات کر دیا گیا ہے،دستیاب دستاویز کے مطابق مہرموٹرز راولپنڈی نے وفاقی نظامت تعلیمات کی تین گاڑیوں کو قبضے میں لے کر کہا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل(سلیم اعوان)نے دفتر کی مختلف گاڑیوں کا کام کروایا جس کا بل تاحال ادا نہیں کیا گیا اور جب تک بل ادا نہیں کیا جاتا گاڑیاں واپس نہیں کی جائیں گی،مہرموٹرز نے متعلقہ افسر کے خلاف مقامی عدالت میں ایک کیس فائل بھی فائل کر رکھا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے 2014-15میں مختلف گاڑیوں کا کام کروایا اور بلوں پر دستخط بھی کرتا رہا جبکہ ادئیگی کے لیے مہلت دینے کا کہنا گیا،عدالت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 10لاکھ50ہزار519روپے کی ڈگری کرتے ہوئے وفاقی نظامت تعلیمات کو ادائیگی کا حکم دیا جائے،دوسری جانب وفاقی محتسب کی ہدایات پر وفاقی نظامت تعلیمات نے اس وقت کے ڈائریکٹر بجٹ طاہر مصطفی کھوسہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عالم گیر شاہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جس نے طے کیا کہ مہر موٹرز کی قابل ادا رقم 123639روپے ہے،کمیٹی نے طے کیا کہ کرولاIDL-8090کے مرمت پر 72,589روپے، گاڑی IDB 2197کے کام پر42,250روپے جبکہ گاڑی GW-182کی مرمت پر 8800روپے کا کام ہوا،کمیٹی نے سفارش کی کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے پوچھا جائے کہ کیسے گاڑیاں غائب ہوئیں اور کوشش کی جائے کہ گاڑیاں بازیاب کروائی جائیں،مہرموٹرز کے ڈائریکٹر ثاقب نعیم شیخ کی جانب سے 19نومبر 2017کو وفاقی نظامت تعلیما ت کو مراسلہ میں کہا گیا کہ سلیم اعوان اس رقم کو تسلیم کر رہے ہیں تو کیسے 8,89,789روپے کی ادائیگی کے لیے حامی بھر لی جائے،سلیم اعوان مختلف گاڑیوں کا کام کرواتے رہے ہیں،دستیاب دستاویز کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی جانب سے دس لاکھ سے زائد کا بل دیا گیا جس میں مختلف گاڑیوں کا کام ظاہر کیا گیا ہے،وفاقی نظامت تعلیمات نے کراچی کمپنی میں مقدمہ بھی درج کرواررکھا ہے تاہم تاحال مکینک سے گاڑیاں واپس نہیں لی جاسکی ہیں،معلوم ہوا ہے کہ مبینہ طور پر بوگس بل بنانے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو دوبارہ اہم چارج دے دیا گیا ہے جبکہ معاملہ کے لیے انکوائری کو بھی عملی طور پر روک دیا گیا ہے،اس حوالے سے وفاقی نظامت تعلیمات کے ترجمان یاسر چھٹہ نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات نے حال ہی میں چارج سنبھالا ہے جبکہ سیاسی شخصیت کے دبا وپر دوبارہ تعیناتی میں کوئی سچائی نہیں،غائب گاڑیوں کے معاملہ کے بارے میں ڈائریکٹر جنرل کو علم نہیں تاہم قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔