عمان؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ؍ وقائع نگار خصوصی) اردن میں ایک خیمے میں آگ لگنے سے 7 بچوں‘4خواتین سمیت ایک ہی پاکستانی خاندان کے 13 افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔ اردن کے سول ڈیفنس حکام کا کہنا ہے ابتدائی معلومات کے مطابق پیر کی صبح الیکٹرک شارٹ سرکٹ کے باعث آگ نے پورے مکان کو لپیٹ میں لے لیا۔ آگ پر مکمل طورپر پا لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گھر میں آگ لگنے کا واقعہ مشرقی اردن کے علاقے گرامے میں پیش آیا جہاں دو پاکستانی خاندان مقیم تھے۔ اردن کے سول ڈیفنس حکام کا کہنا ہے مکمل تحقیقات کے بعد جامع رپورٹ جاری کی جائے گی جس میں آگ لگنے کی تمام تر وجوہات کے بارے میں بتایا جائے گا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 4خواتین بھی شامل ہیں۔ متاثرہ خاندان کا تعلق دادو سے تھا، 1970ء میں اردن گیا اور زراعت کے شعبے سے وابستہ تھا۔ پاکستانی سفارتخانہ متاثرہ خاندان کے ساتھ رابطے میں ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اردن میں تیرہ پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے وزیراعظم نے کہا کہ مشکل کی گھڑی میں افسردہ خاندانوں سے تعاون کریں گے۔ انہوں نے دفتر خارجہ سفیر کو غمزدہ خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔ دوسری جانب اردن کے وزیر خارجہ ایمان سفاوی نے شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کیا۔ اور واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا جانی نقصان پر حکومت پاکستان اور لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اردن میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی خبر مجھے ملی ہے جس کے بعد میں نے اردن میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ کرکے ان سے تمام تفصلات بھی حاصل کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہاں تیرہ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور ہمارا متاثرہ خاندان کے سربراہ سے رابطہ ہوا ہے اور ان کو ہر ممکن سہولیات دینے کی پیشکش کی ہے مگر انہوں نے کہا کہ وہ میتیں پاکستان نہیں لانا چاہتے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بھی اردن میں گھر میں آگ لگنے کے واقعہ میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات پر اظہار افسوس کیا ہے اور کہا کہ حکومت پاکستان اردن میں پاکستانوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر فوری اقدامات کرے۔ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کی بھرپور اور مکمل مدد کی جائے انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔