لاہور (خصوصی نامہ نگار) وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب کے استعفے کیلئے اور طلباء تنظیموں کے حق میں ریلی نکالنے والوں پر مقدمات درج کرنے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قراردادیں جمع کرا دی گئیں۔ مسلم لیگ ن کی رکن عظمیٰ بخاری کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ کاشانہ ہائوس کی سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے حکومتی وزراء اور اعلیٰ شخصیات کے متعلق حیران کن انکشافات کئے ہیں۔ نئے پاکستان میں کاشانہ ہائوس اور دارالامان بھی ان بچیوں کیلئے غیرمحفوظ ہوچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر قانون راجہ بشارت پنجاب کے عوام کیلئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ دریں اثناء پنجاب میں اپوزیشن جماعتوں نے طلباء تنظیموں کے حق میں ریلی نکالنے والوں پر مقدمات درج کرنے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں الگ الگ دو مذمتی قراردادیں جمع کرا دیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ ریلی نکالنے والے طلبہ پر درج مقدمات فوری واپس لے جائیں اور ملک میں طلباء تنظیموں کو فوری بحال کیا جائے۔ مسلم لیگ ن کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی قراردادمیں کہا گیا ہے کہ احتجاج کرنے والے طلباء پر مقدمات درج کرنا آمرانہ سوچ کی عکاسی ہے۔ طلباء پر درج مقدمات فوری واپس لے جائیں اور طلباء تنظیموں کو بحال کیا جائے۔ پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ اورشازیہ عابد کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف وزیراعظم طلباء تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں۔ دوسری جانب طلباء پر حکومت کی جانب سے مقدمات درج ہو رہے ہیں، حکومت کا دوہرا معیار طلباء کے ساتھ دھوکے بازی کے مترادف ہے۔