لاہور (شہزادہ خالد) پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 11لاکھ سے تجاوز کر گئی جبکہ ججز کی 500سے زائد آسامیاں خالی ہیں۔ ماتحت عدالتوں میں 470 سے زائد سول ججز، 140سے زائد سیشن کورٹس کے ججز کی آسامیاں خالی ہیں۔ مقدمات کی تعداد میں تیزی سے اضافے اور عدالتوںکی کمی کی وجہ سے سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ ایک سول عدالت میںروزانہ 200 کے قریب مقدمات کی سماعت کی جاتی ہے۔ یہ مشکل کام ہے۔ لاہور کی ماتحت عدالتوں میں 2020ء کے دوران 2 لاکھ 72 ہزار مقدمات کو نمٹایا گیا جبکہ 1 لاکھ 99 ہزار کیسز التواء کا شکار ہیں جن میں سے ایک لاکھ کے قریب سول کیسز ہیں، سالانہ رپورٹ کے مطابق سیشن کورٹ میں رواں سال 95 ہزار831کیسز دائر ہوئے، 85 تھانوں میں رواں سال کے دوران قتل کے 2 ہزار 80 مقدمات کے چالان جمع کرائے گئے۔ 930 کے فیصلے ہوئے، قتل کے 260 مقدمات کا فیصلہ ماڈل کورٹس نے کیا۔ فوجداری عدالتوں نے قتل کے مقدمات میں جرم ثابت ہونے پر 34 ملزموں کو سزائے موت، 82 کو عمر قید کی سزا سنائی، سول کورٹ میں 81 ہزار 108 جبکہ تینوں کچہریوں ماڈل ٹاؤن،کینٹ اور سٹی میں 98 ہزار 704 کیسز دائر ہوئے۔ ان تینوں کچہریوں نے 60 ہزار 400 سے زائد کیسز کو نمٹایا۔
پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں زیرالتوامقدمات11لاکھ سے زائد،سائلین،پریشان
Dec 03, 2020