اسلام آباد (نامہ نگار) بھارتی ہائی کمشن کے سینئر سفارت کار کو وزارت خارجہ طلب کر کے کرتار پور گوردوارہ دربار صاحب میں ایک انفرادی واقعہ پر بھارتی شرانگیز واویلا کو مسترد اور بے بنیاد پراپیگنڈے پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا کہ اقلیتوں کے لیے غیر محفوظ اور بدنام ترین بھارت کو اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارت کار کو بتایا گیا کہ اس واقعے کو فوری طور پر حل کیا گیا اور وضاحت کی گئی۔ حکومت پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے۔ پاکستان میں ہر کمیونٹی کے مذہبی اور مقدس مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا گیا ہے۔ بھارتی سفارت کار سے کہا گیا کہ وہ نئی دہلی حکومت پر زور دے کہ وہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ منظم ظلم و ستم کے ان واقعات کی تحقیقات کرے جو ریاستی سرپرستی میں جاری ہیں۔ اقلیتوں کو منظم طریقے سے پسماندگی اور بربریت کے پیش نظر، انڈیا کے پاس کہیں بھی اقلیتوں کے لیے تشویش کا اظہار کرنے کے لیے کوئی ٹھوس موقف نہیں ہے۔ اقلیتوں کے لیے غیر محفوظ اور بدنام ترین بھارت کو اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔ بھارتی حکام کو اپنی اقلیتوں کے تحفظ اور عبادت گاہوں کی بے حرمتی، نفرت انگیز جرائم اور تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات کو یقینی بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔